Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایلون مسک کی بدلتی پالیسیاں، زکربرگ کا ٹوئٹر کے مقابلے میں ایپ لانے کا فیصلہ

ایلون مسلک نے صارفین کی پوسٹیں دیکھنے کو محدود کر دیا تھا (فائل فوٹو: روئٹرز)
سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے ہفتے کے آخر میں ٹویٹر صارفین کو بڑی تبدیلیوں کی خبر دیتے ہوئے ایک طرح سے دھچکا پہنچایا ہے، ان انہیں ایک نئے چیلنج کا سامنا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فیس بک کی مدر کمپنی میٹا کے مالک مارک زکربرگ اس ہفتے ایک نئی ایپ لانچ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
فیس بک کے مالک زکربرگ کے میٹا گروپ نے اسٹورز میں ایک نئی ایپ ’تھریڈز، انسٹاگرام ایپ‘ کے نام سے شامل کی ہے جو امریکہ میں پری آرڈر کے لیے دستیاب ہے۔
اس نئی ایپ کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس جمعرات کو اس کی لانچگ ’متوقع‘ ہے۔
ٹوئٹر اور فیس بک کے مالکان کے درمیان نوک جھونک کافی عرصے سے چل رہی ہے تاہم حال ہی میں میٹا کے ایک عہدے دار نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹوئٹر کو ’سمجھداری سے‘ نہیں چلایا گیا۔
یہ تبصرہ مسک کی ناراضی کا سبب بنا اور اس کے بعد بظاہر ایلون مسک اور میٹا کے مالک مارک زکر برگ آمنے سامنے دکھائی دے رہے ہیں۔

ایلون مسک کی مسلسل بدلتی پالیسیاں

ایلون مسک نے گزشتہ برس 44 ارب ڈالر میں ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد سے ہزاروں ملازمین کو برطرف کر دیا ہے اور صارفین سے بلیو چیک مارک اور ’تصدیق شدہ‘ اکاؤنٹ رکھنے کے لیے ماہانہ 8 ڈالر وصول کرنا شروع کر دیے ہیں۔
گزشتہ ہفتے کے آخر میں ایلون مسلک نے صارفین کی پوسٹیں دیکھنے کو محدود کر دیا تھا اور کہا تھا کہ کوئی بھی صارف لاگ اِن ہوئے بغیر ٹوئٹس نہیں دیکھ سکے گا یعنی بیرونی لنکس اب بہت سے لوگوں کے لیے کام نہیں کریں گے۔
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ انہیں ڈیمانڈ سے نمٹنے کے لیے اضافی سرورز کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
لیکن مبصرین نے ایلون مسک کے خیال کو طنز کا نشانہ بنایا ہے۔ مارکیٹنگ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے صارفین اور اشتہار دینے والوں کو بڑے پیمانے پر الگ کر دیا ہے۔
ایلون مسک کے ایک اور اقدام نے بھی ٹوئٹر صارفین کو چونکا دیا ہے۔
ٹوئٹر نے پیر کو اعلان کیا کہ ایک ساتھ کئی اکاؤنٹس کی نگرانی کی سہولت دینے والے آپشن ’ٹویٹ ڈیک‘ تک رسائی اگلے مہینے سے صرف ویریفائیڈ اکاؤنٹس تک محدود رہے گی۔

’مسک نے ٹوئٹر چھوڑنے کی تکنیکی وجہ فراہم کر دی‘

نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی میں میڈیا انوویشن اور ٹیکنالوجی کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر جان وِہبے نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ایلون مسک کے ٹوئٹر کی ملکیت حاصل کرنے کے بعد بہت سے لوگ اخلاقی وجوہات کی بنا پر ٹوئٹر چھوڑنا چاہتے تھے لیکن اب انہوں نے ان صارفین کو یہ پلیٹ فارم چھوڑنے کی ایک تکنیکی وجہ فراہم کر دی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ایلون مسک کے ہزاروں ملازمین کو برطرف کرنے کے فیصلے کا مطلب یہی ہے کہ یہ ویب سائٹ ’تکنیکی طور پر ناقابل استعمال‘ ہو جائے گی۔

شیئر: