عمران خان جلد از جلد پانچ مقدمات میں شاملِ تفتیش ہوں: انسداد دہشت گردی عدالت
انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانتوں میں21 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے شامل تفتیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 14 جولائی تک شامل ہونے کی ہدایت کی ہے۔
جمعے کو انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز بٹر نے جناح ہاؤس حملہ کیس سمیت دیگر مقدمات میں عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف سے استفسار کیا کہ وہ ابھی تک تفتیش میں شامل کیوں نہیں ہوئے۔
عمران خان نے روسٹرم پر آ کر عدالت کو بتایا کہ وہ روزانہ عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں اس لیے شامل نہیں ہو سکے لیکن اب تیار ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ تفتیشی اگر زمان پارک آ جائیں تو وہ تفتیش میں شامل ہو جائیں گے جس پر جج اعجاز بٹر نے کہا کہ ’یہ آپ کا اور پولیس کا مسئلہ ہے، آپس میں طے کر لیں۔‘
عمران خان نے عدالت کو بتایا کہ آج آئی ایم ایف کا وفد ان سے ملنے آ رہا ہے لہٰذا وہ تفتیش میں شامل نہیں ہو سکیں گے۔
جج اعجاز بٹر نے ہدایت دی کہ عمران خان 14 جولائی تک پانچوں مقدمات میں شامل تفتیش ہوں۔
ساتھ ہی جج اعجاز بٹر نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بہتر یہی ہے کہ وہ پولیس ہیڈ آفس جائیں اور تفتیش جوائن کریں۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی عبوری ضمانتوں میں 21 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔
دوسری جانب توشہ خانہ کیس میں طلبی کے باوجود عمران خان مسلسل دوسرے دن بھی اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش نہیں ہوئے۔
جمعے کو جج ہمایوں دلاور کی عدالت میں کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عمران خان کے وکیل گوہر علی نے حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کر دی۔
عدالت نے حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرتے ہوئے توشہ خانہ کیس کی سماعت کل سنیچر تک ملتوی کر دی۔