تیز رفتار ڈرائیونگ سے حادثے پر فوجداری احتساب کا انتباہ: پبلک پراسیکیوشن
تیز رفتاری سے گاڑی چلانا ٹریفک خلاف ورزی کے سنگین جرائم میں شامل ہے ( فوٹو: سبق)
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ’ مقررہ رفتار سے زیادہ تیزی سے گاڑی چلانا ٹریفک خلاف ورزی کے سنگین جرائم میں شامل ہے‘۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں کہا کہ ’تیز رفتار ڈرائیونگ سے حادثے کی صورت میں موت یا معذوری یا ایسا زخم لگ جانے پر جس کے ٹھیک ہونے میں 21 دن سے زیادہ لگتے ہوں حادثے کے ذمہ دار سے فوجداری احتساب ہوگا‘۔
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا کہ ’سعودی عرب میں بعض شاہراہوں پر سفر کی انتہائی فی گھنٹہ رفتار 140 کلو میٹر رفتار ہے۔ اضافی 30 کلو میٹر فی گھنٹہ سے زیادہ رفتار سے ایسی شاہراہ سے گاڑی چلانا سنگین ٹریفک خلاف ورزی کے دائرے میں آتا ہے‘۔
پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ’ بعض شاہراہوں پر فی گھنٹہ انتہائی رفتار 120 کلو میٹر ہے۔ ایسی شاہراہ سے اضافی 50 کلو میٹر فی گھنٹہ سے گاڑی چلانا بھی ٹریفک خلاف ورزی ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ’ مبینہ خلاف ورزیوں کے نتیجے میں راہگیروں کی سلامتی خطرے میں پڑ جاتی ہے‘۔
سعودی پبلک پراسیکیوشن ے مطابق ’حد سے زیادہ رفتار سے گاڑی سے چلانے والا ڈرائیور ٹریفک حادثے سے ہونے والے نقصان کا ذمہ دار ہوتا ہے‘۔