Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں شدید بارشوں سے 37 ہلاکتیں، دہلی اور ہریانہ میں الرٹ جاری

انڈیا کی شمال اور مغربی ریاستوں میں گزشتہ دو دنوں میں موسلادھار بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے اب تک 37 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا اور این ڈی ٹی وی کے مطابق منگل کو محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ دریائے جمنا میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔
پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ جانے کی وجہ سے دارالحکومت دہلی اور ہریانہ میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
دہلی کے حکام نے سیلاب کے خطرے کے پیش نظر قریبی علاقوں سے لوگوں کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔ ان کو شہر کے مختلف ریلیف کیمپوں اور کمیونٹی سینٹرز منتقل کیا جا رہا ہے۔
ناردرن ریلوے نے کہا ہے کہ آج صبح چھ بجے سے دریائے جمنا کے پرانے پر ریل کی سروس کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے ہماچل پردیش اور اترکھنڈ کے وزررائے اعلیٰ کو مرکزی حکومت کی جانب سے مدد کی یقین دہانی کی ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی 39 ٹیمیں مختلف ریاستوں میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔
دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجروال نے کہا ہے کہ گزشتہ 40 برس میں پہلی مرتبہ دہلی میں شدید بارش ریکارڈ ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ آخری مرتبہ 1982 میں 24 گھنٹوں کے دوران 169 ملی میٹر کی بارش ہوئی تھی۔

موسلادھار بارشوں نے نظام زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے نکاسی آب کا نظام شدید بارشوں کو مدنظر رکھ کر ڈیزائن نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ چندرتل میں 300 سے زیادہ سیاح اور مقامی افراد پھنس گئے ہیں۔
انڈین آرمی نے چندی گڑھ میں چتکارا یونیورسٹی سے 910 طلبہ کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ شدید بارش کی وجہ سے یونیورسٹی میں ہر جگہ پانی پھیل گیا تھا۔
پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ پنجاب میں کم سے کم 150 سڑکوں اور 10 چھوٹے پلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

شیئر: