انڈیا کی جانب سے اُجھ بیراج (دریائے راوی) میں ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا ہے جس کے باعث جسر کے مقام کم نوعیت کا سیلاب متوقع ہے۔
ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر اتوار کو پنجاب کے نگراں وزیراعلٰی محسن نقوی نے دریائے راوی کا دورہ کیا اور متعلقہ محکموں کے حکام کو پانی کے بہاؤ کو مسلسل مانیٹر کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلٰی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ دریائے راوی سے 14 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔
قبل ازیں پاکستان میں قدرتی آفات کے نقصانات سے نمٹنے والی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) نے اپنے بیان میں کہا کہ ’گزشتہ برس بھی انڈیا نے دریائے راوی میں ایک لاکھ 73 ہزار کیوسک پانی چھوڑا تھا۔‘
مزید پڑھیں
پاکستان کمیشن انڈس واٹر کے حوالے سے جاری کیے گئے اس بیان کے مطابق ’گزشتہ برس چھوڑے گئے پانی کا ایک تہائی یعنی 60 ہزار کیوسک پانی جسر تک پہنچا تھا جس کے بعد پانی کا بہاؤ تیر ہو گیا تھا۔
این ڈی ایم اے کے مطابق ’اگلے 20 سے 24 گھنٹوں میں تقریباً 65 ہزار کیوسک پانی جسر تک پہنچ سکتا ہے جس کے بعد کم نوعیت کی سیلابی کفیت متوقع ہے۔‘
آئندہ 24 گھنٹوں میں موسم کیسا ہو گا؟
دوسری جانب پاکستان کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہے گا۔
تاہم کشمیر، گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا، اسلام آباد، خطۂ پوٹھوہار، شمال مشرقی پنجاب اور سندھ میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش متوقع ہے۔
اس دوران شمال مشرقی پنجاب اور کشمیر میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے اپ ڈیٹ:(9 جولائی، 0940 بجے)
پاکستان کمیشن انڈس واٹر(PCIW ) کے مطابق، بھارت کیجانب سے تقریباً 185,000 کیوسک پانی کا ریلہ اُجھ بیراج (دریائے راوی) سے چھوڑا جا چکا ہے۔@GovtofPakistan @GovtofPunjabPK @PdmapunjabO#ndmapk #Monsoon2023— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) July 9, 2023