Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معروف ناول نگار میلان کنڈیرا 94 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

میلان کنڈیرا لائبریری کی ایک ترجمان نے میلان کنڈیرا کی موت کی تصدیق کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
جمہوریہ چیک سے تعلق رکھنے والے معروف ناول نگار اور مصنف میلان کنڈیرا 94 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ 
بدھ کو ان کے آبائی شہر برنو میں واقع میلان کنڈیرا لائبریری کی ایک ترجمان نے میلان کنڈیرا کی موت کی تصدیق کی ہے۔ 
ترجمان نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’بدقسمتی سے میں تصدیق کر سکتی ہوں کہ میلان کنڈیرا کا کل (منگل کو) طویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا ہے۔ 
ان کی تحریروں میں طنز  اور شاعرانہ انداز میں زندگی کی پیچیدگیوں کے بارے میں اظہار خیال ملتا ہے، جس میں ان سے  اختلافی نظریات کے باعث چیک نیشنلٹی چھین لیے جانے کے تجربات بھی شامل ہیں۔ 
اپنی ایک تحریر ’آرٹ آف ناول‘ میں وہ زندگی کے بارے میں کہتے ہیں کہ ’یہ ایک ایسا شکنجہ ہے جسے ہم ہمیشہ سے جانتے ہیں: ہم اپنی مرضی کے بغیر پیدا ہوتے ہیں، ایسے جسم میں قید رہتے ہیں، اس کا انتخاب ہم نے نہیں کیا، اور موت ہمارا مقدر ہے۔‘ 
میلان کنڈیرا یکم اپریل 1929 کو چیک قصبے برنو میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایک پیانو نواز تھے۔ 
انہوں نے پراگ میں تعلیم حاصل کی اور وہیں کمیونسٹ پارٹی میں شمولیت اختیار کی، فرانسیسی شاعر گیوم آپولینر کی شاعری کا ترجمہ کیا اور اپنی شاعری بھی لکھنا شروع کی۔ 
انہوں نے ایک فلم سکول میں بھی تعلیم و تربیت کا کام سرانجام دیا۔ 
اگر انہوں نے کمیونزم کے ساتھ اپنے حمایت کا برملا اظہار کیا لیکن جلد ہی ان کی تحریروں کے باعث وہ مشکلات کا شکار ہوگئے۔ 
سنہ 1950 میں ان کو کمیونسٹ پارٹی سے نکال دیا گیا، انہوں نے 1956 میں پارٹی میں دوبارہ شمولیت اختیار کی اور پھر 1970 میں پراگ سے شروع ہونے والی ایک ناکام تحریک کے بعد انہیں دوبارہ پارٹی سے نکال دیا گیا۔ 
میلان کنڈیرا نے ناول، افسانے، شاعری، تنقیدی مضامین اور ڈرامے لکھے۔ ان کی معروف ناولوں میں ’دی جوک‘، ‘دی انبیئرایبل لائٹنس آف بینگ‘، ’امورٹیلٹی‘سلونیس‘، ’آئیڈنٹٹی‘ اور ’اگنورئنس‘ شامل ہیں۔
 

شیئر: