تقریب کے شرکاء نے ادب کے شعبے کو درپیش چیلنجز کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا اور تخلیقی صلاحیتوں کی بہترین انداز سے مدد کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ان تجاویز میں سب سے اہم عرب دنیا میں سائنس فکشن لکھنے کے لیے ادبی انعام کا قیام تھا۔
اس ادبی انعام کی بنیاد سعودی عرب میں رکھی جائے گی لیکن تمام عرب ممالک میں ادبی ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے اور ادبی کاموں کی اشاعت کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
آن لائن میٹنگ میں اس بات بھی زور دیا گیا ہے کہ سائنس فکشن اور تخیلاتی ناولوں کے عرب مصنفین کے لیے میڈیا کے ذریعے زیادہ سے زیادہ نمائش فراہم کی جائے اور مقامی و بین الاقوامی ادبی فورمز اور کانفرنسوں میں ان کی شمولیت کو فروغ دیا جائے۔
اس تقریب میں شامل شرکاء نے یہاں پر موجود ٹیلنٹ کی حمایت اور اس کی بہتری کے لیے ورکشاپس اور تربیتی کورسز کی اہمیت کو اجاگر کیا اور سعودی سپیس کمیشن جیسی سائنسی ایجنسیوں کے ساتھ زیادہ تعاون کی تجویز دی۔
اس آن لائن تقریب میں کتابوں کی دکانوں کے اندر سائنس فکشن اور تصوراتی کہانیوں کی اشاعتوں کی مارکیٹنگ کو بہتر بنانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی ساتھ اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ ادب کو فروغ دینے کے لیےمصنفین اپنی اشاعتوں کو دوسری زبانوں میں ترجمہ کرنے کے لیے کس طرح مل کر کام کر سکتے ہیں۔
تقریب کے شرکاء نے خیال ظاہر کیا ہے کہ سعودی مصنفین کے سائنس فکشن کاموں کو سنیما اور ٹیلی ویژن پروڈکشن میں ڈھالنے کے لیے مزید کوششیں کی جانی چاہئیں۔
لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن کمیشن(ایل پی ٹی سی) کا قیام ڈاکٹر محمد حسن علوان کی زیرنگرانی2020 میں وزارت ثقافت کے تحت عمل میں آیا تھا۔ اس کمیشن کا مقصد ادب اور سائنس فکشن کو اندرون اور بیرون ملک فروغ دینا ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں