Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اورجاپان کے مابین تجارتی تعلقات میں اضافہ

جاپانی وزیراعظم کے حالیہ دورے سے دوطرفہ تجارتی تعلقات میں مزید اضافہ ہوگا(فوٹو،ٹوئٹر)
سعودی عرب اورجاپان کے مابین تجارت میں سال 2017 سے مسلسل اضافہ ہورہاہے۔ دوطرفہ تجارت کا حجم 657 ارب ریال سے تجاوز کرگیا۔
سبق نیوز کے مطابق سال 2017 میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود بعدازاں ولی عہد اوروزیراعظم  شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے  دورہ جاپان کے بعد سے دوطرفہ تجارت میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔
گزشتہ برس 2022 کے مقابلے میں ریاض اورٹوکیو کے مابین تجارتی حجم میں 42 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 33.41 ارب ڈالر سے بڑھ کر اس برس 47.47 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
مشرق وسطی کے ممالک میں سعودی عرب کے تجارتی شرکا میں جاپان کا شمار انتہائی اہم پاٹنر کے طورپرکیاجاتا ہے ۔
گلف تعاون کونسل کے رکن  ممالک میں جاپان کی تجارتی شراکت داری سعودی عرب کے ساتھ غیرمعمولی ہے۔  علاوہ ازیں عالمی سطح پرجاپان سے تجارتی لین دین کرنے والے ممالک کی فہرست  میں سعودی عرب کا نمبر 8 واں ہے۔

  تجارتی تبادلے کی اہم اشیا :

جاپان سے مملکت کے لیے درآمد کی جانے والی اہم اشیا میں دھاتی مصنوعات ، نامیاتی کیمیائی مصنوعات، ایلومینیم ، پلاسٹک ، اور کچی دھاتیں شامل ہیں۔
جبکہ جاپان سے مملکت کے لیے درآمد کی جانے والی اشیا میں برقی آلات ، لوہے و اسٹیل کی چیزیں، مختلف الیکٹرانک آلات اورانکے پرزاجات، آٹوموبائل ، مشنری اورانکے پرزوں کے علاوہ دیگر بے شمار اشیا شامل ہیں۔
جاپانی وزیر اعظم کے حالیہ  دورہ سعودی عرب کے بعد توقع ہے کہ  دونوں ممالک کے مابین تجارت کے مزید  بے شمار مواقع سامنے آئیں  گے۔

شیئر: