سعودی جوڑا جو شہد کی مکھیوں سے ’خوردنی سونا‘ حاصل کرتا ہے
سعودی جوڑا جو شہد کی مکھیوں سے ’خوردنی سونا‘ حاصل کرتا ہے
بدھ 19 جولائی 2023 16:54
شہد کی مکھیوں کے لیے بہتر ماحول کی تلاش میں مختلف علاقوں کا سفر کرتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی شہری احمد بادغیش اپنی بیوی ندا خالد ملائکہ کے ساتھ مل کر دو دہائیوں سے شہد کی مکھیاں پال کر شہد کا کاروبار کر رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی انہوں نے اپنے کاروبار کو وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت سے رجسٹر کرا کے شہد کی مکھیوں کے 1200 چھتے تیار کر کے شہد کی پیداوار شروع کر دی ہے۔
سعودی وزارت تجارت سے Bee Ways کے نام سے لائسنس یافتہ کمپنی نے اپنےفارم پر تیار ہونے والے شہد اور شہد کے چھتے کی مصنوعات کے غیر معمولی معیار کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر پہچان بنا لی ہے۔
احمد بادغیش کی کمپنی نے 2022 میں شہد کی دو مختلف اقسام تیار کر کے لندن انٹرنیشنل ہنی کوالٹی مقابلے میں سونے اور چاندی کے ایوارڈز جیتے ہیں اس کے علاوہ 2021 میں لندن ہنی ایوارڈز میں گریٹ ٹیسٹ گلوبل گولڈ پرائز حاصل کیا۔
ندا خالد نے بتایا ہے کہ ان کے شوہر تمام آپریشنل ذمہ داریوں کے علاوہ انتظامیہ کے معاملات سنبھالتے ہیں جب کہ میرے ذمہ شہد کی چھتوں کی نگرانی کرنا اور مصنوعات کی بہتری پر کام کرنا ہے۔
ندا ملائکہ نے بتایا ہے کہ شروع میں شہد کی مکھیاں پالنا ان کا شوق رہا ہے جو کہ بعد میں کل وقتی پیشہ بن گیا۔
سعودی جوڑے نے اس شعبے سے منسلک ہونے کے بعد تجربہ کار افراد کے ساتھ رابطے کئے اور اس کام کے فروغ سے متعلق بڑے پیمانے پر معلومات حاصل کیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں مملکت کے اندر اور عالمی سطح پر کئی ماہرین سے سیکھنے کا موقع ملا۔
شہد کی مکھیاں پالنے اور شہد حاصل کرنے کے علم کو وسعت دینے کے ارادے سے انہوں نے جدہ اور مملکت کے دیگر شہروں میں کئی ایک تربیتی ورکشاپ کا بھی انعقاد کیا۔
تربیتی ورکشاپس میں انہوں نے شہد کی مکھیوں کے پالنا اور شہد کی پیداوار کے طریقوں کے علاوہ شہد کے چھتوں سے موم کی تیاری پر بھی مختلف عملی ورکشاپس کی ہیں۔
گذشتہ سال انہوں نے جدہ میں اعلی درجے کی شہد کی مکھیوں کے پالنے اور شہد کے چھتے بنانے کے طریقے سکھانے کی ورکشاپ کا انعقاد کیا ، خوردنی سونا کے عنوان سے اس ورکشاپ میں زائرین نے دلچسپی کا اظہار کیا اور مرحلہ وار معلومات حاصل کیں۔
سعودی جوڑا شہد کی مکھیوں کی نشوونما اور فلاح و بہبود کے لیے غیر متزلزل عزم رکھتے ہیں۔
ملائیکہ نے مزید کہا کہ ہم اپنے فارم پر مختلف اقسام کے پھولوں کی وافر مقدار فراہم کرتے ہیں اور میرے شوہر شہد چھانتے ہیں اور موم الگ کرتے ہیں جب کہ شہد کو محفوظ بنانے کی ذمہ داری میری ہے۔
سعودی عرب میں پھولوں کی اقسام اور فراوانی کو دیکھتے ہوئے شہد کی مکھیوں کے ساتھ ہزاروں کلومیٹر کا سفر ایک چیلنج ہے۔
مملکت کے موسموں کو مدنظر رکھتے ہوئے شہد کی مکھیوں کے لیے بہتر ماحول کی تلاش میں مملکت کے مختلف علاقوں کا سفر کرتے ہیں۔ شہد کی مکھیوں کو پورے ملک کی سبز ترین چراگاہوں میں لے جاتے ہیں۔
مملکت کے شمال میں الجوف کے علاقے میں لیوینڈر کے خوبصورت باغات اور جازان میں چمبیلی کے پھولوں سے لے کر مدینہ منورہ، القصیم اور الاحساء میں کھجوروں کے باغات تک رسائی ہے جس کے نتیجے میں بھرپور ذائقے کا بہترین شہد حاصل ہوتا ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں