Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اداکارہ عینی جعفری نے انڈین فلم سائن کرلی، ’آرٹ کی کوئی سرحد نہیں ہوتی‘

عینی جعفری کہتی ہیں کہ ’دونوں اطراف کرنے کو بہت کچھ ہے لیکن یہاں خوفناک پابندیاں ہیں‘ (فائل فوٹو: عینی جعفری انسٹاگرام)
پاکستان کی اداکارہ عینی جعفری رحمان نے کہا ہے کہ ’میں سمجھتی ہوں کہ آرٹ کی کوئی سیاست اور سرحد نہیں ہوتی۔‘
عرب نیوز پاکستان کے مطابق پاکستانی اداکارہ عینی جعفری رحمان نے انڈیا کی آنے والی فلم ’کوک‘ میں اپنے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے آرٹ اور سیاست میں علیحدگی پر زور دیا ہے۔
پاکستان میں انڈین فلموں کی نمائش پر فروری 2019 کے بعد سے پابندی نافذ ہے۔
اس سے قبل 2016 میں انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے اُڑی میں ہونے والے حملے کے بعد سے انڈیا میں پاکستانی فنکاروں کے کام کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
عینی رحمان جعفری کی فلم کوک آن لائن سٹریمنگ پلیٹ فارم پر ریلیز کی جائے گی اور اِس کی شوٹنگ انگلینڈ کے شہر سٹروک آن ٹرینٹ میں کی گئی ہے۔
34 برس کی اداکارہ نے عرب نیوز پاکستان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں یہ سمجھتی ہوں کہ آرٹ کی کوئی سیاست اور سرحد نہیں ہونی چاہیے۔‘
’تاہم بدقسمتی سے یہ سیاسی صورت حال ہم سب کو بخوبی علم ہے کہ بہت زیادہ پیچیدہ ہے۔‘
اداکارہ مزید کہتی ہیں کہ ’مشترکہ طور پر ہر روز کچھ نہ کچھ ضرور ہو رہا ہے، لہٰذا اگر نیوٹرل مقام پر شوٹنگ کرنی ہے تو اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’دونوں اطراف کرنے کو بہت کچھ ہے لیکن یہ بہت شرمندگی کی بات ہے کہ یہاں یہ خوفناک پابندیاں ہیں۔‘

اداکارہ نے انکشاف کیا کہ ’گذشتہ 10 برسوں میں کئی انڈین پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز نے انہیں کام کی پیش کش کی‘ (فائل فوٹو: عینی جعفری انسٹاگرام)

ہدایت کار ثاقب مومن کی فلم ’کوک‘ کے بارے بات کرتے ہوئے اداکارہ نے بتایا کہ ’یہ فلم انسان کی حِرص، زندہ رہنے کی لڑائی، فیملی اور وفا کے گرد گھومتی ہے۔‘
فلم میں اپنے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے عینی جعفری کہتی ہیں کہ ’میرا اس میں پیچیدہ کردار ہے۔ کئی برسوں کام کرنے کے بعد آپ کچھ مختلف کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں جو آپ کے کمفرٹ زون سے باہر ہو۔‘
’ایسی مشکل چیز جو آپ کے لیے مزید راستے کھول دے۔ فلم میں میرا کردار مجھے یہی سب کچھ دے رہا ہے۔ میں اس کے لیے بہت خوش ہوں۔‘
عینی جعفری نے انکشاف کیا کہ ’گذشتہ 10 برسوں کے دوران کئی انڈین پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز نے انہیں کام کی پیش کش کی، لیکن وہ پروجیکٹ کئی وجوہات کے باعث پورے نہ ہوئے۔‘
’تاہم اس مرتبہ کاسٹنگ ایجنٹ نے مجھ سے کوک میں کام کرنے کے لیے رابطہ کیا اور اس مرتبہ وقت بالکل ٹھیک تھا، لہٰذا سب کچھ ٹھیک ہوتا گیا۔‘

شیئر: