اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال، آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں اور سیاسی حکمت عملی سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے دوران آرمی ایکٹ کی سینیٹ سے منظوری کے عمل میں تحریک انصاف کے سینیٹرز کے کردار کا جائزہ لیا گیا۔
عمران خان نے معاملے کی تحقیقات کے لیے سینیٹر شبلی فراز کی سربراہی میں ایک رکنی کمیشن قائم کردیا جو اپنی رپورٹ چیئرمین تحریک انصاف کو پیش کرے گا۔
شبلی فراز کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے سینیٹرز کے خلاف تادیبی کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔
اجلاس میں سینیٹر بیرسٹر علی ظفر کی سینیٹ میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نامزدگی کے فیصلے کی توثیق کی گئی۔
پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر 8 ارکان سندھ اسمبلی کو نوٹس جاری
تحریک انصاف نے سندھ اسمبلی میں اپنے 8 ارکان کو پارٹی پالیسی کے خلاف اپوزیشن لیڈر کو ووٹ دینے پر شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔
سید عمران علی شاہ، سنجے گنگوانی، سچنند لکھوانی سچل اور رابعہ اظفر نظامی کو بھی سندھ میں اپوزیشن لیڈر کو ووٹ دینے کے الزام میں شوز کاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
عمر عمیری، محمد علی عزیز، کریم بخش گبول اور بلال احمد کو بھی پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
تمام ارکان کو نوٹس جاری ہونے کے تین دن کے اندر وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جواب موصول نہ ہونے یا غیر تسلی بخش ہونے کی صورت میں پارٹی پالیسی کے تحت مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
گلگت بلتستان میں فارورڈ بلاک بنانے پر 12 ارکان کو شوکاز نوٹس جاری
تحریک انصاف نے گلگت بلتستان کے 12 ارکان کو الیکشن میں فارورڈ بلاک بنانے اور پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے پر شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
تحریک انصاف نے سید سہیل عباس، کرنل ریٹائرڈ عابداللہ بیگ، شمس الحق، حاجی شاہ بیگ کو گلگت بلتستان الیکشن میں فارورڈ بلاک بنانے اور پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ ڈالنے پر شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
گلبر خان، سید امجد زیدی، فضل رحیم، دلشاد بانو، ثریا زمان، مشتاق حسین اور عبداللہ حمید کو بھی اسی ضمن میں شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
تمام ارکان کو پارٹی کی جانب سے نوٹس جاری ہونے کے بعد تین دن کے اندر وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جواب موصول نہ ہونے یا غیر تسلی بخش ہونے کی صورت میں پارٹی پالیسی کے تحت مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔