فرسان کے قدرتی جنگل میں کوؤں کی بہتات، ’یہ بیماریاں پھیلا رہے ہیں‘
پہلے مرحلے میں 35 فیصد کوؤں اور ان کے گھونسلوں کا صفایا کیا گیا۔ (فوٹو الاخباریہ)
سعودی عرب میں جنگلی حیاتیات کی افزائش کے قومی مرکز میں پرندوں کے ماہر فہد القثامی نے کہا ہے کہ ’کوے فرسان کے محفوظ قومی جنگل میں پھیل گئے ہیں۔‘
الاخباریہ چینل کے معروف پروگرام ’نشرۃ النھار‘ پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے القثامی نے کہا کہ ’یہ کوے بیماریاں پھیلا رہے ہیں ان کی وجہ سے بجلی کی ترسیل متاثر ہو رہی ہے۔ یہ بجلی کے تاروں پر بیٹھ جاتے ہیں جس سے بجلی منقطع ہو جاتی ہے۔ یہ صوتی آلودگی بھی پیدا کر رہے ہیں‘۔
جنگلی حیاتیات کی افزائش کے قومی مرکز نے جزائر فرسان کے محفوظ قومی جنگل میں کوؤں کے انسداد کی سکیم پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔
قومی مرکز نے کہا ہے کہ ’مملکت میں ان کوؤں کو ختم کرنے کا پلان تیار کیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے کوشش ہوگی کہ جزائر فرسان کے محفوظ قومی جنگل میں ان کی نسلی افزائش نہ ہو۔ اسی کے ساتھ اس بات کا جائزہ بھی لیا جارہا ہے کہ یہ کتنی تعداد میں ہیں اور کہاں سے خوراک حاصل کرتے ہیں؟ اور کن کن جگہوں پر ڈیرے ڈالتے ہیں‘۔
القثامی نے کہا کہ ’پہلے مرحلے میں 35 فیصد کوؤں اور ان کے 140 گھونسلوں کا صفایا کیا گیا‘۔
القثامی نے کہا کہ ’کوؤں کے پھیلنے کے متعدد نقصانات ہیں۔ یہ سمندری پرندوں کے انڈے اور ان کے بچے کھا جاتے ہیں۔ بیماریاں منتقل کررہے ہیں اور چھوٹے جانوروں پر حملہ آور ہورہے ہیں‘۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں