Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ناکام

نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں تین روز سے جاری بحث کے بعد شعلہ بیاں تقریر کی (فوٹو: انڈین ایکسپریس)
انڈیا میں وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی عدم اعتماد کی تحریک ناکام بنا دی ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں تین روز سے جاری بحث کے بعد شعلہ بیاں تقریر کی۔
ایوانِ زیریں کے سپیکر نے عدم اعتماد کی تحریک وائس کاؤنٹ کے ذریعے ووٹنگ کروائی جس کے بعد کانگریس کے رہنما راہُل گاندھی سمیت اپوزیشن کے دیگر ارکان واک آؤٹ کر گئے۔
نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو 543 اراکین کے ایوان میں واضح اکثریت حاصل ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ ان کی جماعت تیسری مرتبہ بھی الیکشن جیت جائے گی۔
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد انڈین نیشنل ڈیویلپمنٹ انکلوسیو الائنس نے گذشتہ ماہ جولائی میں مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی جس پر منگل سے بحث کا آغاز ہوا۔
 گذشتہ دو دن سے فریقین کے درمیان لفظی جنگ جاری تھی۔ اپوزیشن نے حکومت پر منی پور میں تقسیم پیدا کرنے کا الزام لگایا۔
بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے کہا کہ منی پور تشدد پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ’مون ورت‘ (چُپ کا روزہ) توڑنے کے لیے آئی این ڈی آئی اے  بلاک حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر مجبور ہوئی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ایک ایسی حکومت جو ’ایک انڈیا‘ کی بات کرتی ہے اس نے دو منی پور بنائے ہیں: ایک پہاڑیوں میں اور دوسرا وادی میں۔‘
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپوزیشن پر تنقید کی کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرکے ’کنفیوژن‘ پیدا کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ’تحریک عدم اعتماد کا مقصد صرف انتشار پھیلانا ہے۔ وہ نہ تو کسان دوست ہیں، نہ غریب دوست ہیں۔ انہیں اپنے خاندان کے علاوہ کسی کی فکر نہیں ہے۔‘

شیئر: