عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے نگراں حکومتوں کو گائیڈ لائنز جاری کر دیں
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ نگراں حکومتیں انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کریں گی (فوٹو: ریڈیو پاکستان)
الیکشن کمیشن نے مرکزی اور صوبائی نگراں حکومتوں کو ایک ٹوٹفیکیشن کے ذریعے ہدایات جاری کی ہیں جس میں کسی بھی قسم کے تقرر وتبادلے نہ کرنے اور انتخابات کے انعقاد میں کمیشن کی معاونت کرنے کا کہا گیا ہے۔
منگل کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹفیکیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے ’اداروں کے سیاسی بنیادوں پر بھرتی ہونے والے سربراہوں کی ملازمت ختم کرنے کا حکم دیا ہے اور ان کے کیسز کمیشن کو بھجوانے کی ہدایت کی ہے۔
الیکشن کمیشن نے وفاق، صوبوں اور مقامی اداروں میں ہر قسم کی بھرتی اور کہا ہے کہ نگراں حکومتیں جو ترقیاتی منصوبے جاری ہیں ان کے علاوہ کسی قسم کی ترقیاتی سکیموں کا اعلان نہ کریں۔
الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ الیکشن شیڈول کا اعلان ہونے کے بعد اور نتائج آنے تک نئی سکیموں کے لیے صوبوں میں لوکل گورنمنٹس اور کنٹونمنٹ بورڈز کے فنڈز منجمند ہوں گے۔
کمیشن نے وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، کابینہ ارکان، مشیران اور اراکین اسمبلی کو سرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
نگران سیٹ اپ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کہا کہ ’الیکشن کے انعقاد کے لیے بہترین ماحول فراہم کیا جائے اور ہر سیاسی پارٹی کو لیول پلینگ فیلڈ دی جائے۔‘
الیکشن کمیشن نے نگران حکومتوں کو بتایا ہے کہا کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد عام انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ نگراں حکومتیں انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کریں گی جس کی وجہ سے انتخابات کے صاف و شفاف ہونے پر اثر پڑے۔