پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی لگانے لیے عدالت میں ایک شہری نے درخواست دائر کر دی ہے۔
عرب نیوز پاکستان کے مطابق شہری نے لاہور ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کے لیے بدھ کے روز درخواست جمع کروائی۔
شہری کے مطابق ویڈیو سٹریمنگ پلیٹ فارم کے ذریعے نوجوانوں پر ’بُرے، منفی اور خطرناک‘ اثرات پڑ رہے ہیں۔
ٹک ٹاک پر پابندی کی درخواست دینے والے شہری رانا عثمان انور کہتے ہیں کہ ’امید ہے کہ اس درخواست کو قبول کر لیا جائے گا اور عدالت ٹک ٹاک ایپ کو بند کرنے کے احکامات جاری کرے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ٹک ٹاک سے ہمارے معاشرے کی نوجوان نسل پر بُرے، خطرناک اور منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔‘
پاکستانی حکام نے ماضی میں کئی مرتبہ ٹک ٹاک پر پابندی لگائی ہے۔ ٹک ٹاک پر پہلی مرتبہ پابندی اکتوبر 2020 میں لگی۔ اس کے بعد ٹک ٹاک کی سروسز 15 ماہ کے دوران تین مرتبہ معطل ہوئیں۔
نومبر 2021 میں پاکستانی عدالت نے ٹک ٹاک سے پابندی ہٹاتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ حکومت پاکستان پلیٹ فارم پر موجود قابل اعتراض مواد کو روکے گی۔
واضح رہے کہ چین کی ایپ ٹک ٹاک پاکستان میں استعمال ہونے والی مقبول ترین سوشل میڈیا ایپس میں سے ایک ہے۔ اسے پاکستان میں 2022 میں 3 کروڑ 90 لاکھ مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا گیا۔