Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیونس میں بیکری کے باہر روٹی لینے والوں کی بھیڑ، فلور ملوں پر چھاپے

اس سال ملک میں اناج کی پیداوار 60  فیصدکم ہوئی ہے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
عرب ملک تیونس میں بیکریوں کے باہر روٹی لینے والوں کی لمبی لائنیں لگی ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق تیونس کی پولیس نے مسلسل شکایتوں پر بیکریوں کے قومی ایوان کے سربراہ محمد بوعنان کو حراست میں لیا ہے۔
پولیس نے پبلک پراسیکیوشن سے اجازت ملنے پر بیکری کے مالک اور فلور مل کے مالک کو  گرفتار کیا۔ اطلاعات ملی تھیں کہ وہ آٹے کا ذخیرہ کیے ہوئے ہیں اور مارکیٹ میں کھانے  پینے کی اشیا کے  نرخ بڑھانے کے لیے مصنوعی بحران پیدا کیا گیا ہے۔

بعض فریق مصنوعی بحران پیدا کررہے ہیں۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)

یہ گرفتاریاں ایسے ماحول میں عمل میں آئی ہیں جبکہ تیونس کے حکام اجارہ داری سے نمٹنے اور کھانے پینے کی اشیا کے نرخوں میں ردوبدل کرنے والوں کے تعاقب کے لیے سیکیورٹی مہم شروع کرچکی ہے۔
سرکاری مہم کے دوران 6500 ٹن سبسڈی والی غذائی اشیا برآمد کی گئیں۔ تفتیشی ٹیموں نے فلور ملز پر چھاپے مارے گئے۔
تیونس کے صدر قیس سعید نے کہا ہے کہ ’بعض فریق اور مخصوص لابیز مصنوعی بحران پیدا کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے وزارت زراعت، غلہ جات کے ادارے اور دیگر متعلقہ سرکاری اداروں سے کہا ہے کہ وہ اجارہ داروں عوام کی خوراک  سے کھیلنے والوں سے سختی سے نمٹیں‘۔
تیونس کے صدر نے یہ بھی کہا کہ ’روٹی سرخ نشان ہے‘۔
دوسری جانب اقتصادی صورتحال کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ’تیونس میں روٹی کا بحران خشک سالی کے باعث غلے کی پیداوار میں کمی کا نتیجہ ہے‘۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ’ بیرون ملک سے درآمد کیے جانے والے اناج کے بل کی ادائیگی میں حکومت کو مشکلات درپیش ہیں۔ یہ بھی بحران کا ایک بڑا سبب ہے‘۔
وزارت زراعت نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ ’اس سال ملک میں اناج کی پیداوار 60  فیصد تک کم ہوئی ہے۔ ڈھائی لاکھ ٹن اناج کم پیدا ہوا ہے‘۔

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: