Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بریانی میں بم رکھ کر دیر بالا میں پولیس چوکی کو اڑانے کی کوشش

واقعے کے بعد اس علاقے میں پولیس کی جانب سے سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
صوبہ خیبرپخوانخواہ کے ضلع اپر دیر میں دہشت گردوں نے پولیس چوکی اڑانے کے لیے انوکھا طریقہ اختیار کیا۔ انہوں نے ایک برتن میں بریانی رکھی اور اس میں بم چھپا دیا تاکہ کسی کو شبہ نہ ہو اور یہ برتن مقامی پولیس چوکی کے باہر رکھ دیا۔
رات ہو چکی تھی، پولیس چوکی میں زیادہ اہل کار موجود نہیں تھے مگر علاقے اور صوبے کے حالات کے پیشِ نظر وہ محتاط تھے۔ 
ایک پولیس اہل کار نے جب پولیس چوکی کے باہر رکھا یہ برتن دیکھا تو وہ چوکنا ہو گیا اور اس نے اس بارے میں بم ڈسپوزل یونٹ کو اطلاع کر دی جس کے باعث پولیس چوکی تباہ ہونے سے بچ گئی۔
اس حقیقت میں کوئی شبہ نہیں کہ صوبہ خیبرپختونخواہ میں گذشتہ کچھ عرصہ کے دوران دہشت گردی کی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور دہشت گرد اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے مختلف طریقے اختیار کر رہے ہیں۔
ضلع اَپر دیر کے علاقے شڑمائی میں دہشت گردوں نے 17 اگست کی شب اپنا یہ آزمودہ حربہ ہی استعمال کیا جب پولیس اہل کاروں کو چوکی کے باہر رکھا ایک برتن ملا جس میں بریانی رکھی ہوئی تھے، پولیس اہل کاروں کو شبہ ہوا کہ رات کے اس پہر پولیس چوکی کے باہر سے بریانی کے اس برتن کا ملنا ضرور دہشت گردوں کی ہی سازش ہے جس پر چوکی انچارج نے فورا بم ڈسپوزل یونٹ کو اطلاع کر دی۔
بم ڈسپوزل یونٹ کے اہلکاروں نے شرمائی پہنچ کر برتن کھول کر دیکھا تو اس میں بم نصب کیا گیا تھا جسے علاقے سے دور  لے جا کر ناکارہ بنا دیا گیا۔ 
اردو نیوز کے رابطہ کرنے پر اپر دیر پولیس کے ترجمان عبدالرحمان نے بتایا کہ ’پریشر ککر نما ایک برتن کے اندر بریانی رکھی ہوئی تھی جس میں 5 کلو بارودی مواد بھی موجود تھا۔ پولیس کی جانب سے بروقت اطلاع ملنے پر دھماکہ خیز مواد (آئی ای ڈی) کو ناکارہ بنا دیا گیا اور پولیس چوکی بڑی تباہی سے بچ گئی۔‘
انہوں نے مزید کہا، ’ایک نامعلوم شخص نے یہ بم پولیس چوکی کے قریب رکھا تھا تاہم اس حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔‘
 دوسری جانب اس واقعہ کے بعد پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا ہے۔
بم ڈسپوزل یونٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق، ’گزشتہ 5 ماہ کے دوران 361 بم ناکارہ بنائے گئے ہیں جن میں 33 راکٹ، 79 ہینڈ گرینیڈ، 2 ٹائم بم اور ایک ریموٹ کنٹرول بم شامل ہے۔‘

شیئر: