Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عوام جانتے ہیں میں کون ہوں‘، ٹرمپ کا مباحثے میں حصہ نہ لینے کا اعلان

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں ہفتے ریپبلکن مباحثے میں حصہ نہیں لیں گے کیونکہ امریکی شہری اُنہیں ’اچھی طرح جانتے ہیں۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ عوام جانتے ہیں کہ میں کون ہوں اور میں کتنا کامیاب صدر رہا ہوں۔ اس لیے میں مباحثے نہیں کروں گا۔‘
انہوں نے سرحدی سکیورٹی، معیشت، توانائی، مہنگائی پر قابو پانے سمیت دیگر شعبوں میں اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے حریفوں کے ساتھ مقابلے کی ضرورت نہیں۔
2024 کی ریپبلکن صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں پہلی بحث بدھ کو امریکی ریاست وسکونسن کے شہر ملواکی میں شیڈول ہے۔
اپنی پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے سی بی ایس کی جانب سے جاری کی گئی رائے شماری کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ وہ ریپبلکن میدان سے بہت آگے ہیں۔
سروے میں کہا گیا ہے کہ پولنگ کرنے والوں میں سے 62 فیصد اُنہیں ووٹ دیں گے حالانکہ رواں سال ان پر چار مرتبہ فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر2020 کے انتخابات میں ردّوبدل اور جو بائیڈن سے شکست کے باوجود اقتدار میں رہنے کا منصوبہ بنا کر ’امریکی جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش‘ کرنے کا الزام ہے۔
سی بی ایس پول میں ٹرمپ کے مدمقابل فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس ہیں جن کے بارے میں انہوں نے لکھا کہ ’ڈی سینٹس بیمار پرندے کی طرح ٹکرا رہے ہیں۔‘
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے معاونین کو بتایا تھا کہ وہ فاکس نیوز کے زیر اہتمام ہونے والے ایونٹ کو چھوڑ کر اپنے حریفوں کو آگے بڑھنے کا  موقع دے رہے ہیں اور وہ مباحثے مین شرکت کے بجائے فاکس کے سابق میزبان ٹکر کارلسن کو آن لائن انٹرویو دیں گے۔
فاکس نیوز کے میزبان بریٹ بائرنے ملواکی جرنل سینٹینل کو بتایا کہ ’ظاہر ہے ان کے قانونی مسائل اس دوڑ کو متاثر کر رہے ہیں۔ ان تمام امیدواروں سے بلا روک ٹوک پوچھا جائے گا کہ ملک بھر کی عدالتوں میں کیا ہو رہا ہے۔ اس لیے وہ اس بحث کا حصہ ہوں گے چاہے وہ وہاں ہوں یا نہیں۔‘
سات دیگر امیدواروں نے بحث کے لیے کوالیفائی کیا ہے جن میں ریاستی گورنرز ڈی سینٹیس اور ڈوگ برگم، سابق نائب صدر مائیک پینس، ٹرمپ کی اقوام متحدہ کی سفیر نکی ہیلی اور جنوبی کیرولینا کے سینیٹر ٹم سکاٹ شامل ہیں۔

شیئر: