پاکستان میں بجلی کی قیمت میں اضافے اور فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
پاکستان میں بجلی کی ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا کے مطابق سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں تقسیم کار کمپنیاں 146 ارب روپے صارفین سے اضافی ریکور کرنا چاہتی ہیں۔
نیپرا نے جولائی میں بجلی کے ٹیرف میں چار روپے 96 پیسے اضافہ کیا تھا جو کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے پاکستان کے لیے قلیل مدتی قرضہ پروگرام کی منظوری دیتے وقت رکھی گئی ایک شرط تھی۔
مزید پڑھیں
پاکستانی سوشل میڈیا بجلی کی قیمت میں اضافے کی شکایات سے بھرا پڑا ہے اور ملک کے مختلف حصوں سے احتجاجی مظاہروں کی بھی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک لیٹر کے مطابق اسلام الیکٹرک سپلائی کمپنی لمیٹڈ نے عوامی غصے کے سبب پولیس سے اپنے ملازمین اور عمارتوں کے لیے سکیورٹی کا انتظام کرنے کی گزارش کی ہے۔
Islamabad Electric Supply Company (IESCO) has requested City Police Officer, Rawalpindi, to deploy police force to ensure protection of IESCO offices, employees & property due to possible public protests owing to the massive hike in recently given electricity bills. pic.twitter.com/RXgGdxhgI3
— Ihsanullah Tipu Mehsud (@IhsanTipu) August 25, 2023
گذشتہ روز کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی ’کے الیکٹرک‘ کی ٹیم پر بھی حملے کی اطلاعات موصول ہوئیں تھیں۔
’کے الیکٹرک‘ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی نے ایک ٹویٹ میں اپنے ادارے کی ٹیموں پر ہونے والے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اپنی ٹیم پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مقدمے کے اندراج کا انتظار کر رہے ہیں۔‘
Strongly condemn the violent attack on our field teams today and waiting for FIR to be registered. Today’s events are absolutely inexcusable. No organization should have to choose between its obligations and its people.
(1/4) pic.twitter.com/ENZiqksqBE— Moonis Alvi (@alvimoonis) August 24, 2023
سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز بھی گردش کر رہی ہیں جس میں راولپنڈی اور پشاور سمیت پاکستان کے مختلف علاقوں میں بجلی کے بِلوں میں اضافے کے خلاف نہ صرف احتجاج کیا جارہا ہے بلکہ بِلوں کو بھی جلایا جا رہا ہے۔
پنڈی کے کچہری چوک میں بجلی بلوں کےخلاف احتجاجی مظاہرہ۔۔!! pic.twitter.com/2aAbbks632
— Khurram Iqbal (@khurram143) August 25, 2023
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ندیم افضل چن نے اس حوالے سے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’بجلی کے بھاری بِلوں پر لوگوں کا احتجاج آہستہ آہستہ شروع ہوگیا ہے اور یہ بڑھ بھی سکتا ہے۔‘
بجلی کے بھاری بلوں پر لوگوں کا اجتجاج آہستہ آہستہ شروع ھو گیا ھے اور یہ بڑھ بھی سکتا ھے۔
— Nadeem Afzal Chan (@NadeemAfzalChan) August 24, 2023
صحافی وسیم عباسی نے ایک ٹویٹ میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے گزارش کی کہ وہ صورتحال کا نوٹس لیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’آپ کو ہر صورت کچھ کرنا ہوگا تاکہ غریب عوام کی زندگی عذاب سے نجات پائے۔ یا اس کے لیے بھی پنجرہ پُل کی طرح کوئی گانا بنانا پڑے گا جس پر آپ نے ایکشن لیا؟‘
جناب وزیراعظم @anwaar_kakar بجلی کے بلوں سے عوام کی برداشت جواب دے گئی ہے۔، آپ کو ہر صورت کچھ کرنا ہوگا تاکہ غریب عوام کی زندگی عذاب سے نجات پائے۔۔
یا اس کے لیے بھی پنجرہ پل کی طرح کوئی گانا بنانا پڑے گا جس پر آپ نے ایکشن لیا؟ https://t.co/2ZzayYj00A— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) August 25, 2023
کچھ صارفین کی جانب سے ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں پر بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ ’عوام کو بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتوں سے تباہ کرنے پر ملک کی دو بڑی نام نہاد جماعتوں کی قیادتیں منہ میں دہی جما کر ایسے بیٹھی ہیں جیسے ان کو فرق ہی نہیں پڑتا۔‘
عوام کو بجلی،گیس اور پٹرول کی قیمتوں سے تباہ کرنے پر ملک کی دو بڑی نام نہاد جماعتوں کی قیادتیں منہ میں دھی جما کر ایسے بیٹھی ھیں جیسے ان کو فرق ھی نہیں پڑتا۔
— صحرانورد (@Aadiiroy2) August 25, 2023
حشام ریاض شیخ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’مجھے ابھی اپنا بجلی کا بِل موصول ہوا اور شدید جھٹکا لکھا۔ بجلی کی قیمت میں ہوشربا اضافے نے پاکستانیوں اور کاروباری حضرات کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔‘
Just got my electricity bills and the shock was real! Soaring electricity prices have left many Pakistanis / businesses struggling to keep up. Internal political conflicts are undermining governance, endangering financial stability. We must unite!
— Hashaam Riaz Sheikh (@HashaamRS) August 25, 2023