مصر میں غیر قانونی تارکین اپنے قیام کو قانونی کیسے بنائیں؟
جو غیرملکی ہزار ڈالر بینک ڈیپازٹ کریں گے ان کو تین سال کا اقامہ مل سکتا ہے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
مصری حکومت نے غیر قانونی تارکین کو اپنے قیام کو قانونی بنانے کے لیے تین ماہ کی مہلت دی ہے۔
الشرق الاوسط کے مطابق مصری وزیراعظم مصطفیٰ مدبولی نے سرکاری آرڈیننس جاری کیا ہے جس کے مطابق ’مصر میں غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو تین ماہ کے دوران اپنے غیر قانونی قیام کو قانون کے دائرے میں لانا ہو گا۔ اس کے لیے انہیں مصری میزبان کی سہولت حاصل کر نا ہو گی۔‘
’دفتری اخراجات فیس جمع کرانا ہو گی۔ مصری کرنسی میں جو فیس مقرر کی گئی ہے وہ ایک ہزار ڈالر کے مساوی ہے۔‘
مصری حکومت نے کہا ہے کہ ’غیرملکیوں کو مصر میں سیاحتی یا غیرسیاحتی اقامہ حاصل کرنے کے لیے محکمہ پاسپورٹ سے رجوع کرنا ہو گا جہاں انہیں اقامہ فیس، غیر قانونی قیام کا جرمانہ اور اقامہ کارڈ اجرا کی فیس جمع کرانے پر اس کی رسیدیں پیش کرنا ہوں گی۔‘
مصری وکیل ناصر امین نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی مہلت ملک میں موجود تمام غیرملکیوں کے لیے ہے البتہ اس سے پناہ گزینوں کی کمشنری میں رجسٹرڈ غیرملکی، مصری حکومت کی طرف سے اقامہ ہولڈر غیرملکی ہیں۔
مصری وکیل نے کہا کہ سرکاری فیصلہ پناہ گزینوں، مہاجرین، مصر میں موجود یا آئندہ آنے والے پناہ گزینوں پر اثر انداز نہیں ہو گا۔
مصری حکومت نے حال ہی میں اپنے یہاں موجود غیرملکیوں کی اقامہ کارروائی میں سہولتیں دی ہیں۔
مصری وزارت داخلہ نے مئی 2023 کے دوران غیرملکیوں کو غیر سیاحتی عارضی اقامے جاری کیے۔ انہیں مصر میں ایک یا اس سے زیادہ ایسے پلاٹ کے مالک غیرملکی کو اقامہ جاری کیا گیا جس کی کم از کم قیمت دو لاکھ ڈالر ہو۔
علاوہ ازیں ایک لاکھ ڈالر مالیت کے پلاٹ کے مالک کو تین سالہ اقامہ جاری کیا گیا ہے جس میں توسیع ہو سکتی ہے۔
مصری حکومت کا کہنا ہے کہ ’جو غیرملکی ایک ہزار ڈالر یا اس کے مساوی زرمبادلہ کسی مصری بینک میں ڈیپازٹ کرائیں گے انہیں تین سال کا اقامہ جاری کیا جا سکتا ہے۔‘
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں