سعودی عرب غذائی تحفظ بڑھانے کے لیے زرعی خود کفالت کی جانب رواں
سعودی عرب غذائی تحفظ بڑھانے کے لیے زرعی خود کفالت کی جانب رواں
منگل 5 ستمبر 2023 18:30
دنیا بھر میں زرعی صنعت سے مل کر بہترین طریقے سیکھنے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کا تقریباً 90 فیصد علاقہ زیادہ تر صحرائی ہے اور کاشتکاری کے لیے موزوں نہیں ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت میں مقامی فصلوں کی پیداوار بڑھانے اور کھانے پینے کی درآمد شدہ اشیاء پر انحصار کم کرنے کے لیے نئے زرعی سفر کی جانب بڑھا جا رہا ہے۔
مملکت میں جنرل اتھارٹی برائے شماریات کی ایگریکلچر پبلی کیشن کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے کھجور، تازہ دودھ کی مصنوعات اور انڈوں کی پیداوار میں مکمل خود کفالت حاصل کر لی ہے۔
تازہ اعداد و شمار یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ سعودی عرب مقامی طلب پوری کرنے کے لیے ان تین غذائی اشیاء میں سے کافی سے زیادہ پیدا کر رہا ہے۔
مملکت میں خوراک کے عدم تحفظ اور سپلائی چین میں رکاوٹوں پر قابو پانے کے لیے مسلسل جدوجہد کی جاتی رہی ہے۔
سعودی عرب میں آلو کی فصل اگانے میں بھی بڑی پیش رفت ہوئی ہے جس کے بعد مقامی طلب کا 80 فیصد پورا کیا جا رہا ہے۔
مملکت میں پولٹری کی صنعت میں 68 فیصد، مچھلی 48 فیصد ، سرخ گوشت 60 فیصد، ٹماٹر 67 فیصد، گاجر 50 فیصد اور پیاز کی فصل 44 فیصد ضروریات پوری کر رہی ہے۔
خوراک کی ضروریات میں خود کفالت کو بہتر بنانے کے لیے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درپیش دو رکاوٹوں کو عبور کرنے کی ضرورت ہے جس میں بارشوں سے حاصل شدہ میٹھے پانی کے قدرتی ذخائر محدود ہونے کے وجہ سے پانی کی قلت شامل ہے۔
بحیرہ احمر کے علاقے میں زراعت کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے ریڈ سی فارمز کوآپریٹو کے سی ای او اور وائس چیئرمین جمال السعدون نے بتایا ہے کہ سعودی عرب منصوبہ بندی کے ذریعے زیادہ سے زیادہ خوراک کی خود کفالت کی سطح تک پہنچ گیا ہے۔
جمال السعدون نے بتایا کہ سعودی عرب کا خوراک میں خود کفالت کا سفر 1980 کی دہائی میں شروع کیا گیا تھا۔
اسی عرصہ میں زرعی منصوبے تیار کرنا شروع کیے اور اہم شعبوں اور مصنوعات جیسے ڈیری، کھجور، پولٹری اور انڈوں کی ضرورت پر توجہ مرکوز کی۔
زراعت کے متعدد شعبوں میں سرمایہ کاروں نے بھرپور سپورٹ کی اور باہمی مشاورت اور مدد سے مقامی مصنوعات کے لیے ایک بہترین مقامی مارکیٹ سے اسے فروغ ملا۔
سعودی زرعی انڈسٹری میں سرمایہ کاروں نے معیار اور پیداوار بہتر بنانے کے لیے اب جدید ٹیکنالوجی اپنائی ہے، دنیا بھر میں زرعی صنعت سے منسلک اداروں کے ساتھ مل کر بہترین طریقے سیکھنے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
مملکت کے اندر بہت سی تکنیکی کمپنیوں کی موجودگی اور وزارت زراعت کی جانب سے بین الاقوامی نمائشوں میں باقاعدہ شرکت سے مقامی کسانوں کو زرعی شعبے کے ماہرین سے ملنے اور زرعی شعبے میں جدید ترین ٹیکنالوجیز کے بارے میں جاننے کے موقعے مل رہے ہیں۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں