Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبرپختونخوا میں کسٹم کی کارروائیاں، دو ارب 75 کروڑ روپے کا سمگل شدہ سامان برآمد

چارلاکھ 44 ہزارلیٹرسمگل شدہ ڈیزل بھی کسٹم حکام نے چھاپوں کے دوران برآمد کیا ہے (فوٹو: خیبر پختونخوا کسٹم)
خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں کسٹم کلکٹریٹ نے چارمہینوں کے دوران دو ارب 75 کروڑسے زائد مالیت کی سمگل کی گئیں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں، سگریٹ، ڈیزل اور دیگراشیا پکڑی ہیں۔
 اسی طرح صوبے کے جنوبی اضلاع میں بڑے پیمانے پر کسٹم حکام نے داخلی و خارجی راستوں پر کارروائیاں تیز کردی ہیں۔ کلکٹر کسٹمز ڈاکٹر کرم الہی کے مطابق ’خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں نامساعد حالات اورسکیورٹی کے چیلنجزکے باوجود چارماہ میں سمگلنگ کے خلاف غیرمعمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔‘
 بیشتر سمگلروں کا تعلق خیبرپختونخوا، بلوچستان اور افغانستان سے ہے۔ ڈاکٹر کرم الہی کے مطابق گذشتہ چار ماہ کے دوران خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں13 کروڑچالیس لاکھ روپے مالیت کی 41 نان کسٹم پیڈ گاڑیاں پکڑی گئی ہیں جن میں موٹرکار، ہیوی بائیکس اور لوڈرزشامل ہیں۔ اسی طرح سمگلنگ کرنے والی 80 کروڑ43 لاکھ روپے مالیت کی 86 مختلف نوعیت کی گاڑیاں بھی کسٹم حکام نے اپنی تحویل میں لی ہیں۔
 مختلف مقامات پر ناکوں کے دوران 25 ہزار511 امریکی ڈالرز اور چارلاکھ   44 ہزارلیٹرسمگل شدہ ڈیزل بھی کسٹم حکام نے چھاپوں کے دوران برآمد کیا ہے۔
 چار ماہ کے دوران ایک کروڑ67 ہزار ڈنڈی سگریٹ (غیرملکی برانڈ) جن کی مالیت 19 کروڑ82 لاکھ روپے بنتی ہے برآمد کی ہے اور14 کروڑ74 لاکھ کی سمگل شدہ اشیاء جن میں کپڑا، ٹائرز، چائے، برقی آلات، ادویات، خشک دودھ، اور موبائل فونز شامل ہیں، بھی کسٹم حکام کی ہاتھ لگی ہیں۔
 کسٹم حکام کے مطابق گذشتہ سال ان ہی چار مہینوں کے دوران صوبے کے جنوبی اضلاع میں مجموعی طور پر صرف41 کروڑ74 لاکھ روپے مالیت کا سامان پکڑا گیاتھا۔ ڈاکٹرکرم الہی نے کہا کہ سمگلروں کے منظم گروہ کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں اوران کے اہم روٹس مسدود کردیے گئے ہیں۔
وفاقی حکومت کی خصوصی ہدایات پر سمگلنگ کے خلاف کسٹم حکام نے خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع خصوصی طور پر بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان اور کوہاٹ میں مزید کارروائیاں بھی کی ہیں۔
ڈاکٹرکرم الہی نے وضاحت کی ہے کہ کسٹم ایکٹ کے مطابق سمگلروں سے پکڑے گئے سامان کی نیلامی ہوگی جس کے لیے شفاف طریقہ کار اپنایا جائے گا۔ کسٹم حکام کے مطابق خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں بڑے پیمانے پر افغانستان اور بلوچستان کے چمن بارڈر سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو ملاکنڈ ڈویژن لے جایا جاتا ہے۔

شیئر: