بلیو ٹوتھ ڈیوائس کے ذریعے نقل، خیبر پختونخوا میں درجنوں طلبہ گرفتار
صوبائی سیکریٹری تعلیم کے مطابق ملوث طلبہ کے خلاف امتحانات میں غیرقانونی ذرائع کے استعمال کا مقدمہ درج کیا گیا۔ فوٹو: ہینڈ آؤٹ
صوبہ خیبر پختونخوا میں محکمہ تعلیم نے میڈیکل انٹری ٹیسٹ ایم ڈی کیٹ میں بلو ٹوتھ کے ذریعے نقل کرنے والے امیدواروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے درجنوں طلبہ کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
اتوار کو اعلیٰ تعلیم کے محکمے کی صوبائی سیکریٹری انیلہ محفوظ درانی کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق خفیہ بلیو ٹوتھ ڈیوائسز کے ذریعے طلبہ و طالبات کو ٹیسٹ حل کرانے میں مدد فراہم کی جا رہی تھی۔
سیکریٹری اعلی تعلیم نے بتایا کہ بلیوٹوتھ ڈیوائس صوبے کے مختلف امتحانی ہالوں میں بیٹھے طلبہ نے خفیہ طور کانوں میں لگا کر پرچہ آوٹ کرانا تھا۔
انیلہ محفوظ درانی نے دعویٰ کیا کہ بلیو ٹوتھ ڈیوائس کے ذریعے پرچہ آؤٹ اور حل کرانے کے لیے طلبہ سے لاکھوں روپے بٹورے گئے۔
انہوں نے کہا کہ نقل کے اس طریقے کی اطلاع ملتے ہی ایٹا کے اعلی حُکام کو اس حوالے سے متنبہ کیا تھا۔
صوبائی سیکریٹری نے بتایا کہ ہدایات ملتے ہی ایٹا سٹاف نے صوبے کے تمام امتحانی ہالوں میں انٹری کے وقت طلبہ کی خصوصی طور پر تلاشی لی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس چیکنگ کے دوران عملے نے اپنے فون کا بلیوٹوتھ آن کر کے بلیوٹوتھ ڈیوائسز کا سُراغ لگایا۔
انیلہ محفوظ درانی نے کہا کہ اس دوران نقل کرنے والے درجنوں طلبہ و طالبات کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا گیا۔
صوبائی سیکریٹری تعلیم کا کہنا تھا کہ ملوث طلبہ و طالبات کے خلاف امتحانات میں غیرقانونی ذرائع کے استعمال یا ’اَن فئیر مینز‘ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
خیبر پختونخوا کے میڈیکل کالجوں میں داخلے کیلئے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں 46 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات ٹیسٹ دے رہے ہیں۔