پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کے سربراہی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ صرف 12 فیصد اہداف کے حصول کے لیے درست سمت میں بڑھا جا رہا ہے۔
منگل کو ایس ڈی جی کے سربراہی اجلاس سے خطاب میں نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اہداف کے حصول میں بننے والی رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہ کورونا کی عالمی وبا، ماحولیات اور ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو تباہ کرنے والے تنازعات کے علاوہ ’اخلاقی طور پر دیوالیہ‘ بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے کی وجہ سے مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ ہونے والے ماحولیاتی تبدیلی کے فریم ورک کنونشن (کاپ 28) کے اجلاس میں پاکستان ماحولیاتی انصاف کا مطالبہ کرے گا، اور ماحولیاتی اخراجات کی مد میں ایک سو ارب ڈالر سالانہ فراہم کرنے کے وعدے کو پورا کرنے کا بھی کہے گا۔
وزیراعظم نے پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کی جانب سے دی گئی تجاویز کو ایسی ڈی جی کے اجلاس کے سیاسی اعلامیے میں شامل کرنے کا خیرمقدم کیا جن میں سیکریٹری جنرل کے ایس ڈی جی سٹیمیولس، ملٹی لیٹر ڈیویلپمنٹ بینکس کی جلد کیپٹلائزیشن، ترقیاتی منصوبوں کے لیے سپیشل ڈرائنگ رائٹس کے نئے چینلز اور بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے میں اصلاحات بھی شامل ہیں۔
اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے ان تمام معاہدوں پر فوری عمل درآمد کے لیے جنرل اسمبلی کا ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی تجویز دی۔