Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کاشتکار نے بنجر زمین کو زرعی فارم میں کیسے تبدیل کیا؟

سعودی شہری کو فروغ  زرعی فنڈ سے  زرعی فارم کے لیے اراضی ملی تھی (فوٹو: سکرین گریب)
سعودی شہری علی عواد الحمودی نے تبوک ریجن کی بنجر زمینوں میں سبزیاں اور پھل  اگالیے۔ 
الخلیجیہ چینل کے  معروف پروگرام ’یاھلا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سعودی شہری کا کہنا تھا کہ ’انہیں فروغ  زرعی فنڈ سے  زرعی فارم کے لیے اراضی ملی تھی۔ بنجر زمینوں کو آباد کیا اب  ایگریکلچرل گرین ہاؤسز قائم کرکے سبزیاں اگا رہا ہوں‘۔ 
عواد الحمودی نے بتایا ’ اراضی کا کچھ حصہ نخلستان، ایک حصہ سبزیوں اور ایک حصہ پھلوں کے لیے مختص کیا ۔ پانچ سال قبل کھجور، انجیر، انگور اور انواع و اقسام کے سنتروں کی پیداوار شروع ہوگئی‘۔ 
ان کا کہنا تھا’ انگور کی کاشت  اب سے 30 برس قبل  شروع کی۔ سعودی زرعی بینک  بنجر زمینوں کو  کاشت کے قابل بنانے کے لیے قسطوں پر مدد دیتا ہے‘۔
’پہلی قسط کاشت سے قبل ، دوسری قسط کاشت کا معائنہ کرنے کے بعد دی جاتی ہے۔ جتنی پیداوار دیتے ہیں اسی حساب سے دس برس تک اعانتی قسطیں ملتی رہتی ہیں‘۔ 
فروغ زرعی فنڈ کا معاملہ مختلف ہے۔ جب ہم اعانتی رقم واپس کرنے کی پوزیشن میں آتے ہیں تب تک  ادائیگی سے چھوٹ ملی رہتی ہے۔ رقم کا کچھ حصہ ادا کرنے پر باقی کا مطالبہ نہیں کیا جاتا۔ 
عواد الحمودی نے بتایا ’ اگر زرعی فنڈ ہماری مدد نہ کرتا تو ایماندری کی بات ہے کہ  بنجر زمین کو کبھی سبز نخلستان میں تبدیل نہیں کرسکتے تھے‘۔ 

شیئر: