قطیف کے باغات میں کئی اقسام کے بادام، کاشت سے منڈی تک کا سفر
قطیف کی سڑکوں پر بھی بادام کے درخت لگے ہوئے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے مشرقی ریجن میں بادام کے فارم کے ایک مالک محمد صالح آل عبادی نے کہا ہے کہ’ قطیف کے بادام مشرقی ریجن میں اعلی کوالٹی کے ہیں‘۔
اخبار 24 کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’الشرقیہ میں بادام کے درخت علاقے کی پہچان ہیں۔ یہاں کے بادام کی کاشت قطیف کا امتیاز ہے۔ سڑکوں پر بھی بادام کے درخت لگے ہوئے ہیں‘۔
محمد صالح آل عبادی کا کہنا ہے کہ ’بادام کے درختوں کو مسلسل دیکھ بھال ہوتی ہے۔ درخت کی طوالت ایک میٹر سے پندرہ میٹر تک ہوتی ہے۔ اس کے بعد ان میں پھل آنا شروع ہوتے ہیں۔ حشرات الارض سے بچاو کےلیے بھی اقدامات کیے جاتے ہیں‘۔
انہوں نے بتایا ’مشرقی ریجن میں کئی قسم کے بادام کے درختوں کی کاشت ہوتی ہے۔ ان میں زرد رنگ کا اماراتی بادام ، سبز رنگ کا اماراتی بادام اور الحبان نامی بادام شامل ہے یہ چھوٹے سائز کا ہوتا ہے۔ اسے قطیفی بادام یا اسکندرانی بادام بھی کہا جاتا ہے‘۔
’سب سے مشہور الحبان بادام ہے یہ سرخ رنگ کا ہوتا ہے۔ درخت پر پکنے کے بعد سے تین ہفتے تک رہتا ہے۔ اس کی نیلامی ہوتی ہے بعض تاجر بادام کے باغ پہنچ کر پوری فصل خرید لیتے ہیں‘۔
یہاں الحبان الاصفر(زرد حبان)کے نام سے بھی ایک بادام پایا جاتا ہے۔ جو عوام میں مقبول ہے۔
بادام کے نرخوں کے حوالے سے بتایا کہ ’فصل کے شروع میں بارہ سو سے پندرہ سو ریال کا کارٹن مل جاتا ہے پھر اس کی قیمت کم ہوجاتی ہے اور فی کارٹن 800 ریال میں مل جاتا ہے جبکہ ایک کلو 30 ریال میں مہیا ہے۔ دکاندر کو فی کارٹن 200 ریال سے زیادہ کا منافع ہوتا ہے‘۔