Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سیسیلین مافیا ڈان‘ میٹیو میسینا دینارو کا اٹلی میں انتقال

میسینا دینارونے 30 برس تک مفرور مجرم کی حیثیت سے زندگی گزاری (فائل فوٹو: یو این وائی)
رواں برس جنوری میں گرفتار ہونے والے سیسلین مافیا کے چیف میٹیو میسینا دینارو وسطی اٹلی کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے ہیں۔
پیر کو نیوز ایجنسی اے این سی اے نے میٹیو میسینا دینارو کی موت کی خبر جاری کی ہے۔
میٹیو میسینا دینارو  کی عمر 61 برس تھی اور انہیں بڑی آنت کا کینسر تھا۔ مفروری کے دنوں سے ان کی اس بیماری کا علاج جاری تھا۔ رواں برس انہیں پالرمو کے ایک کلینک سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔
میٹیو میسینا دینارو کا شمار سیسلین مافیا کے ’انتہائی سخت گیر سرغنوں‘ میں ہوتا تھا۔ ان کے انداز اور جرائم سے بھرپور زندگی کی گاڈ فادر فلموں میں بھی عکاسی کی گئی ہے۔
میٹیو میسینا دینارو کو عدالت نے 1992 میں مافیا مخالف جج جیوانی فالکن کے قتل اور 1993 میں روم، فلورنس اور میلان میں تباہ کن بم دھماکوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیا تھا۔
جج جیوانی فالکن قتل کیس میں ایک گواہ کے 12 سالہ بیٹے کے اغوا اور بعد ازاں اس کے قتل کے جرم میں میٹیو میسینا دینارو  کو چھ بار عمر قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔
میسینا دینارو 1993 کے موسم گرما میں غائب ہو گئے تھے اور اس کے بعد اگلے 30 برس تک انہوں نے مفرور مجرم کی حیثیت سے زندگی گزاری۔
ان کا نام اٹلی کے انتہائی مطلوب افراد میں سرفہرست رہا اور یوں بہت تیزی سے وہ مشہور شخصیت کی حیثیت اختیار کر گئے۔
میسینا دینارو کو 16 جنوری 2023 کو گرفتار کیا گیا جب وہ ایک ہیلتھ کلینک میں جعلی شناخت کے ذریعے علاج کروا رہے تھے۔
اس کے بعد انہیں وسطی اٹلی کے علاقے لاعقیلہ میں ایک انتہائی سکیورٹی والی جیل میں نظربند کر دیا گیا تھا اور اس دوران ان کا کینسر کا علاج بھی جاری تھا۔
اگست میں میسینا دینارو کو مقامی ہسپتال کے قیدیوں کے وارڈ میں منتقل کیا گیا تھا۔ وہیں پر حالیہ دنوں میں ان کی حالت بگڑ گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں ہفتے کے آخر میں وہ ’کوما‘ میں تھے جس سے واپسی ممکن نہیں تھی۔
رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ ڈاکٹروں نے انہیں کھانا کھلانا بند کر دیا تھا اور میٹیو میسینا دینارو خود بھی اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ وہ مزید جینا نہیں چاہتے۔
اپنی گرفتاری کے بعد ہونے والے انٹرویوز میں متعدد مرتبہ میسینا دینارو سیسلین مافیا کا رکن ہونے سے انکار کرتے رہے۔

شیئر: