خیبر پختونخوا کی نگراں کابینہ نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ دوبارہ لینے کی منظوری دے دی ہے۔
خیبر پختونخوا کے نگراں وزیراعلٰی اعظم خان کی زیرصدارت جمعرات کو کابینہ کے اجلاس میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے ایڈمیشن کے لیے ہونے والے انٹری ٹیسٹ کو دوبارہ لینے کی منظوری دی گئی۔
سیکرٹری اعلٰی تعلیم نے کابینہ کو بریفنگ میں ایم ڈی کیٹ سکینڈل میں اہم پیش رفت سے متعلق آگاہ کیا اور گرفتار ملزمان سے تفتیش سے متعلق بھی ارکان کو بتایا۔
مزید پڑھیں
-
کوئٹہ میں پولیس کے لاٹھی چارج سے 10 ڈاکٹرز زخمی، 25 گرفتارNode ID: 634981
-
بھتے کی کالیں: خیبرپختونخوا میں اب ڈاکٹرز بھی نشانے پرNode ID: 730126
کابینہ اجلاس کے بعد نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال کا میڈیا بریفنگ میں کہنا تھا کہ ’میڈیکل انٹری ٹیسٹ چھ ہفتوں میں دوبارہ لیا جائے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس بار میڈیکل ٹیسٹ کا انعقاد ایٹا کے بجائے خیبر میڈیکل یونیورسٹی کرے گی جبکہ ٹیسٹ کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔‘
نقل میں ملوث طلبہ کے والدین کے خلاف کارروائی کی تجویز
صوبائی کابینہ کے اجلاس میں یہ تجویز بھی زیر غور آئی کہ بلو ٹوتھ ڈیوائس کے ذریعے نقل کرنے والے طلبہ و طالبات کے والدین کو بھی شامل تفتیش کیا جائے۔
نگراں وزیر اطلاعات فیروز جمال کے مطابق ’نقل میں ملوث والدین بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں کیونکہ ایک طالب علم 35 لاکھ روپے کہاں سے لاسکتا ہے؟‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس جرم میں والدین کا تعاون شامل ہے، اس لیے گرفتار طلبہ کے والدین سے بھی پوچھ گچھ کی جانی چاہیے۔‘
نگراں وزیر اطلاعات کے مطابق ’ایم ڈی کیٹ سکینڈل کے دو مرکزی ملزمان جو سگے بھائی ہیں، گرفتار ہوچکے ہیں۔ دونوں ملزمان نے اہم انکشافات کیے ہیں۔‘
’سکینڈل میں ملوث سرکاری ملازمین کو سزا کے علاوہ ملازمت سے نکال کر نشان عبرت بنائیں گے۔‘
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے حکام نے دوبارہ ٹیسٹ لینے کے فیصلے کو پی ایم ڈی سی ایکٹ سے متصادم قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ ’ایم ڈی کیٹ سے متعلق کیس پشاور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔‘
![](/sites/default/files/pictures/September/37246/2023/bluetooth_wikimedia_1.jpg)