امریکہ کی جیلوں میں ’غلامی کی حالیہ مثالیں‘، اقوام متحدہ کا اصلاحات کا مطالبہ
امریکہ کی جیلوں میں ’غلامی کی حالیہ مثالیں‘، اقوام متحدہ کا اصلاحات کا مطالبہ
جمعہ 29 ستمبر 2023 8:03
جنیوا میں امریکی سفارتی مشن نے اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔ فوٹو: روئٹرز
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے امریکی جیلوں میں ’منظم نسل پرستی‘ کے خاتمے کے لیے اصلاحات لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے ماہرین نے امریکی جیلوں کے دورے کے بعد جمعرات کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ قید میں رکھنے جانے والے سیاہ فام مرد و خواتین سے غیرانسانی سلوک کیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں حلفیہ بیانات کی روشنی میں کہا گیا ہے کہ سیاہ فام خواتین کو بچوں کی پیدائش کے وقت بھی ہتھکڑیوں میں جکڑ کر رکھا جاتا ہے جبکہ مرد قیدیوں کو ایسے سخت حالات میں کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے جیسے نوآبادیاتی دور میں زرعی زمینوں پر غلاموں سے کروایا جاتا تھا۔
اقوام متحدہ کے تین ماہرین نے رواں سال اپریل اور مئی میں مخلتف امریکی جیلوں کے دورے کے بعد یہ رپورٹ مرتب کی ہے جس کے مطابق قیدیوں سے سلوک ’انسانی تکریم کے منافی‘ ہے۔
جنیوا میں امریکی سفارتی مشن نے اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔
امریکہ میں جیلوں کے وفاقی محکمے نے کہا ہے کہ وہ قیدیوں، جیل ملازمین اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ایسا ہی ایک عمل بچے کی پیدائش کے دوران خواتین قیدیوں کو بیڑیاں ڈالنا یا جکڑے رکھنا بھی ہے۔
ماہرین نے رپورٹ میں بتایا کہ ’حمل کے دوران زنجیروں میں جکڑی جانے والی خواتین کی ناقابل برداشت شہادتیں اور بیانات براہ راست سُنے، جنہوں نے بتایا کہ جکڑنے کی وجہ سے اپنے بچے کھو دیے۔‘
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ترجمان نے ’متعدد‘ کیسز کا حوالہ دیا اور تصدیق کی کہ یہ تمام واقعات سیاہ فام خواتین کے ساتھ پیش آئے۔
ماہرین نے لوزیانا ریاست کی ایک جیل میں ایسی براہ راست شہادتیں بھی اکٹھی کیں جہاں ہزاروں سیاہ فام مرد قیدیوں کو کھیتوں میں کام کرنے پر مجبور کیا جا رہا تھا اور اُن کی نگرانی کے لیے سفید فام افراد گھوڑوں پر سوار تھے۔
رپورٹ کے مطابق یہ ویسے ہی حالات تھے جیسے ڈیڑھ سو سال قبل امریکہ میں سیاہ فاموں کے ساتھ کیا جاتا تھا۔
ماہرین کی رپورٹ میں ’انگولا‘ نامی جیل کے حالات کو ’ہلا کر رکھ دینے والے‘ قرار دیا گیا ہے جہاں ’غلامی کی حالیہ‘ مثالیں نظر آئیں۔
رپورٹ میں قید تنہائی میں رکھے جانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے جو زیادہ تر افریقی نژاد قیدی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایک سیاہ فام قیدی نے ماہرین کو بتایا کہ اُس کو جیل حکام نے مسلسل گیارہ برس تک الگ تھلگ رکھا۔
رپورٹ مرتب کرنے والے اقوام متحدہ کے ایک ایکسپرٹ جوآن مینڈیز کا کہنا ہے کہ ’ہمارے اخذ کردہ نتائج جامع اصلاحات کی اہم ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔‘
امریکی جیلوں میں قیدیوں سے سلوک پر دہائیوں سے انسانی حقوق کی تنظمیں تشویش کا اظہار کرتی آئی ہیں اور اصلاحات یا پھر بدترین ریکارڈ کی حامل جیلوں کو بند کرنے کا مطالبہ کرتی رہتی ہیں۔