Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کی مدد، سعودی وزارات سرمایہ کاری میں خصوصی ڈیسک

عمر سیف کا کہنا ہے ’سعودی وزیر سرمایہ کاری کے ساتھ ملاقات نتیجہ خیز رہی (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب میں چھوٹے اوردرمیانے درجے کے اداروں کے امور کی نگران اتھارٹی ’منشات‘ کے گورنر سامی بن ابراہیم الحسینی سے اتوار کو پاکستان کے نگراں وزیر آئی ٹی و کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ 
’منشات‘ نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بیان میں کہا کہ ’کاروباری امورمیں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون، تجربات کے تبادلے اور ابھرتے ہوئے سرمایہ کاروں کو اپنے  قدموں پرکھڑا  کرنے کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔‘ 
اس موقع پر چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں کے سپورٹ کا بھی جائزہ لیا گیا۔
’منشات‘ کے گورنر سامی بن ابراہیم الحسینی نے ٹویٹ کیا ’ نگراں پاکستانی وزیر ڈاکٹر عمر سیف سے مل کر خوشی ہوئی۔ ملاقات کے دوران دونوں ملکوں میں کاروباری شعبے کی ترقی میں معاون اہم پروگرام اور اقدامات کا جائزہ لیا گیا‘۔ 
’ہم پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں اور سٹارٹ اپس کے ساتھ تعاون اور سعودی عرب میں ترقی کی منازل طے کرنے میں ان کی مدد کے منتظر ہیں۔‘
پاکستان کے نگراں ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ منشات کے گورنر سامی ابراہیم الحسینی سے ملاقات نتیجہ خیررہی۔
عمر سیف کے مطابق ’منشات‘ سعودی عرب میں چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمنیوں کو سپورٹ کرتی ہے اور وہ سعودی عرب میں اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لیے پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں اور سٹارٹ اپس کی مدد کے لیے ہمارے ساتھ کام کرے گی۔
 ڈاکٹرعمر سیف کا کہنا ہے کہ ’سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح کے ساتھ ملاقات نتیجہ خیز رہی۔ سعودی وزیر کی گرمجوشی اور سپورٹ کےلیے ان کا شکریہ ادا نہیں کرسکتا۔‘
ڈاکٹرعمر سیف کے مطابق ’سعودی وزیر سرمایہ کاری نے اپنی وزارت کو پاکستانی آئی ٹی کپمنیوں کے لیے سعودی عرب میں رجسٹرڈ ہونے اور کام کرنے کے لیے لائسنس( سی آر) دینے کے لیے ایک خصوصی ڈیسک قائم کرنے کی ہدایت کی ہے۔‘
’عام طور پر اس عمل میں مہینوں اور ایک لاکھ  ریال سے زیادہ  مشاورتی فیس لگتی ہے۔ یہ ڈیسک پاکستانی آئی ٹی انڈسٹری کے ساتھ  بھی کام کرے گا تاکہ سرکاری اور نجی شعبے میں سعودی عرب میں کاروبار مواقع  فراہم کیے جا سکیں۔‘
ڈاکٹرعمر سیف نے سعودی سرمایہ کاری فنڈ کے حکام کے ساتھ بھی ملاقاتیں کیں تاکہ پاکستانی سٹارٹ اپس کے لیے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔
نگراں پاکستانی وزیر نے سعودی ٹیک کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کے ساتھ پاکستان کی سرفہرست کمپنیوں کی بزنس ٹو بزنس میٹنگ کے انعقاد پر سعودی وزارت سرمایہ کاری کا شکریہ ادا کیا ہے۔
اس کے نتیجے میں پاکستان کے لیے بہت بڑا کاروبار اور سرمایہ کاری متوقع ہے۔

شیئر: