ڈرون حملے میں مارے جانے والوں کا جنازہ، شام میں تین روزہ سوگ
تاحال کسی تنظیم نے ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ فوٹو: اے ایف پی
شام کی فوجی اکیڈمی پر ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین نے حمص شہر کے ہسپتال سے اپنے پیاروں کے تابوت اٹھائے اور اس دوران رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعے کو فوجی اکیڈمی میں مارے جانے والے افراد کی نماز جنازہ پڑھی گئی۔
حالیہ برسوں میں یہ شام کے ہولناک ترین حملوں میں سے ایک ہے جس میں ایک سو کے لگ بھگ افراد مارے گئے۔
یہ ڈرون حملہ جمعرات کو فوجی اکیڈمی میں گریجویشن کی ایک تقریب کے دوران کیا گیا تھا۔
حمص ملٹری اکیڈمی پر حملے میں مارے جانے والوں میں 31 خواتین اور پانچ بچے بھی شامل ہیں۔
شام کی وزارت صحت کے مطابق ڈرون حملے میں 277 افراد زخمی بھی ہوئے۔ متعدد زخمیوں کی حالت نازک ہے جس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
شام میں آج سے تین روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
شام کی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ جمعرات کو بارود سے بھرے ایک ڈرون نے گریجویشن کی تقریب کو اختتامی لمحات میں نشانہ بنایا جہاں نوجوان افسران اور اُن کے اہلخانہ موجود تھے۔
اس بیان میں کسی خاص گروپ پر حملے کا الزام عائد کرنے کے بجائے شام کی فوج نے کہا کہ ’اس کے پیچھے معلوم بین الاقوامی طاقتیں ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا کہ ’یہ دہشت گرد تنظیمیں جہاں کہیں بھی ہیں ان کو بھرپور اور فیصلہ کُن طاقت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔‘
تاحال کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
شام میں گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے جاری تنازعے کے باعث پانچ لاکھ کے لگ بھگ افراد مارے گئے ہیں۔