سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کابینہ کا اجلاس منگل کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ریاض میں ہوا ہے۔
اجلاس میں ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کے حوالے سے حالیہ سفارتی رابطوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کابینہ نے شاہ سلمان اور ولی عہد کی جانب سے عالمی رہنماوں کے ساتھ ہونے والی بات چیت کا جائزہ لیا۔ اس کا مقصد سعودی عرب اور ان ممالک کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات مضبوط بنانا تھا۔
اجلاس میں فلسطینی صدر، اردن کے فرمانروا اور مصری صدر کے ساتھ سعودی ولی عہد کے ساتھ ٹیلی فونک رابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ سعودی عرب نے تینوں ممالک کے ساتھ ٹیلی فونک رابطوں کے دوران اس امر پر زور دیا کہ’ غزہ اور اس کے گردو نواح میں جنگ بند کرانے اور اس کا دائرہ پھیلنے سے روکنے کے لیے تمام علاقائی اور بین الاقوامی فریقوں کے ساتھ مزید رابطے اور کوششیں ضروری ہیں‘۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ٹیلی فونک رابطوں کے دوران عرب رہنماوں سے کہا کہ ’سعودی عرب فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے حصول، ان کی امنگوں اور امیدوں، پائیدار اور مبنی بر انصاف امن کے حصول کی جدو جہد میں ماصی کی طرح فلسطینوں کے ساتھ کھڑا ہوا ہے‘۔
کابینہ نے کہا کہ’ تیل کی منڈی کے استحکام، توازن اور بین الاقوامی شراکت کی شرح نمو بڑھانے میں معاون ہر کوشش کے ساتھ ہیں‘۔
اجلاس میں اوپیک پلس کی مشترکہ وزارتی کمیٹی کے اجلاس کی قراردادوں کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔
کابینہ نے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں کلائمٹ 2023 میں شریک ممالک اور تنظیموں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ’ کلائمٹ ویک کی میزبانی پائیدار ترقی کے حصول، تجدد پذیر توانائی کی شرح بڑھانے، کاربن کے اخراج میں تخفیف اور ماحولیاتی تحفظ نیز بین الاقوامی مسائل کے حل کے حوالے سے اپنے قائدانہ کردار کے تحت کر رہا ہے‘۔
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کو آسٹریا میں ایٹمی سلامتی کے عالمی مرکز کے افتتاح پر مبارکباد دی گئی۔ مرکز کے قیام کی تجویز سعودی عرب نے دی تھی اور مالی تعاون بھی دیا تھا۔
سعودی کابینہ نے اس بات کی اصولی منظوری دی کہ سول اور عسکری ملازمین کے لیے ٹرانسسپورٹ کی سہولت لازمی کیے جانے کی صورت میں ٹرین سے استفادہ کیا جائے گا۔
سعوددی وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ کابینہ نے نو فیصلوں کی منظوری دی۔
وزیر اقتصاد و منصوبہ بندی کو اقتصادی شعبے میں تعاون کے لیے انڈیا اور جمہوریہ کومورو کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں کے لیے مذاکرات کے اختیارات تفویض کیے۔
وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود کو سول سروس، محکمہ جاتی فروغ اور سماجی بہبود کے شعبوں میں کویت کے ساتھ تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں کا اختیار تفویض کیا۔
وزیر نقل و حمل و لاجسٹک خدمات کو ارجنٹینا کے ساتھ بری نقل و حمل کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت اور وزیر اقتصاد و منصوبہ بندی کو بحرین کے ساتھ شماریات کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا اختیار تفویض کیا۔