یرغمالیوں کے رہا ہونے تک غزہ کا محاصرہ جاری رہے گا: اسرائیل کا اعلان
یرغمالیوں کے رہا ہونے تک غزہ کا محاصرہ جاری رہے گا: اسرائیل کا اعلان
جمعرات 12 اکتوبر 2023 19:50
اسرائیل نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ’وہ غزہ کی پٹی پر حکمرانی کرنے والی حماس تحریک کو ختم کردے گا‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے محاصرے کے خاتمے کو حماس کی جانب سے اپنے یرغمال بنائے گئے فوجیوں اور شہریوں کی رہائی سے منسلک کر دیا ہے۔
اسرائیل نے جمعرات کو کہا کہ ’غزہ کی پٹی کے محاصرے میں امداد کی فراہمی یا انخلا کے لیے اس وقت تک کوئی وقفہ نہیں دیا جائے گا جب تک کہ اس کے تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کردیا جاتا۔‘
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکہ نے بھی اسرائیلی شہریوں کی حفاظت پر زور دیا ہے جبکہ ریڈکراس نے علاقے میں ممکنہ انسانی المیے سے خبردار کیا ہے۔
ادھر غزہ میں حکام نے کہا ہے کہ ’اسرائیل کی بمباری سے اب تک 1400 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 6 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔‘
اسرائیل نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ’وہ تاریخ میں اپنے شہریوں پر ہونے والے بدترین ترین حملوں کا بدلہ لے گا اور غزہ کی پٹی پر حکمرانی کرنے والی حماس تحریک کو ختم کردے گا۔‘
اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی کا کہنا ہے کہ ’ہم غزہ کے اردگرد سکیورٹی کی ناکامی سے سبق حاصل کریں گے جس کی وجہ سے یہ حملے ممکن ہوئے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اسرائیلی افواج ملک اور اپنے شہریوں کے دفاع کی ذمہ دار ہے، تاہم سنیچر کی صبح غزہ کے گردونواح میں ہم یہ ذمہ داری پوری نہیں کر سکے۔‘
لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی کا کہنا تھا کہ ’ہم اس کوتاہی سے سیکھیں گے، تحقیقات کریں گے، لیکن اب جنگ کا وقت ہے۔‘
دوسری جانب فلسطین کی عسکریت پسند تنظیم حماس نے خبردار کیا ہے کہ ’اگر غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا تو یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کو مار دیا جائے گا۔‘
اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے اسرائیل کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے تل ابیب کا دورہ کیا جہاں انہوں نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے امریکی حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’میں اپنے ساتھ جو پیغام لایا ہوں وہ یہ ہے کہ آپ خود اپنے دفاع کے لیے کافی مضبوط ہوسکتے ہیں، لیکن جب تک امریکہ موجود ہے آپ کو کبھی اپنا دفاع نہیں کرنا پڑے گا۔‘
اینٹونی بلنکن کا مزید کہنا تھا کہ ’امریکہ ہمیشہ اسرائیل کے شانہ بشانہ رہے گا اور سکیورٹی مدد فراہم کرے گا،‘ تاہم انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرے۔
اس موقع پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کا دورہ اسرائیل ’امریکہ کی جانب سے اسرائیل کی غیر مبہم حمایت کی ٹھوس مثال ہے۔‘
انہوں نے فلسطین کے عسکریت پسند گروپ ‘حماس‘ کا موازنہ ’داعش‘ سے کیا اور کہا کہ ’جس طرح داعش کو کچل دیا گیا تھا اسی طرح حماس کو کُچل دیا جائے گا۔‘
بنجمن نیتن یاہو نے ٹیلی ویژن پر خطاب میں کہا کہ ’ہم نے حماس پر فضائی حملے شروع کر دیے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ہم اپنے دشمنوں کے ساتھ جو کرنے جا رہے ہیں وہ انہیں آئندہ نسلوں تک یاد رہے گا۔‘
اس ساری صورت حال کے بعد اسرائیل نے غزہ کی سرحد کے قریب اضافی فوج تو تعینات کر دی ہے، تاہم ایک بڑا سوال یہ ہے کہ آیا اسرائیل غزہ میں زمینی کارروائی کا آغاز کرے گا۔ اسرائیل نے آخری مرتبہ زمینی کارروائی 2014 میں کی تھی۔