Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کا اہم کمانڈر ہلاک

حماس کے مطابق ’القسام بریگیڈز کی مرکزی کمان کے کمانڈر ’وسطی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہوئے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
فلسطین کے عسکریت پسند گروپ ’حماس‘ کا کہنا ہے کہ ’اس کے مسلح ونگ کا ایک اہم رہنما غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملے کے دوران مارا گیا ہے۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حماس نے منگل کو ایک بیان میں بتایا کہ ’ایمن نوفل، ’ابو احمد‘ جنرل ملٹری کونسل کے رکن تھے۔‘
حماس کے مطابق ’القسام بریگیڈز کی مرکزی کمان کے کمانڈر ’وسطی غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے فضائی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔‘
اے ایف پی کی جانب سے رابطہ کرنے پر اسرائیلی فوج نے فوری طور پر حماس کے رہنما کے مارے جانے کی تصدیق نہیں کی۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر کو عسکریت پسندوں کی جانب سے حملوں کے بعد حماس کے زیرِاقتدار غزہ پر بمباری کی ہے، جسے ملکی تاریخ کا بدترین حملہ کہا جا رہا ہے۔
دونوں جانب سے حکام نے بتایا کہ ’لڑائی میں اب تک اسرائیل میں 1,400 سے زائد جبکہ غزہ میں 2,700 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔‘
اسرائیل نے حماس کے ساتھ جاری لڑائی کے دوران اپنے سرحدی علاقے کو زیادہ تر آبادی سے خالی کرا لیا ہے۔
جب کہ دوسری جانب غزہ کے 24 لاکھ رہائشیوں کے لیے فلسطین کی سرزمین چھوڑنا ناممکن ہو گیا ہے۔
غزہ میں انڈونیشیا کے ہسپتال پر حملہ
غزہ میں انڈونیشیا کے زیرِانتظام چلنے والا ہسپتال اسرائیل کے روزانہ ہونے والے فضائی حملوں سے مرنے والوں اور زخمیوں سے بھر چُکا ہے۔
ہسپتال کے عملے نے منگل کو بتایا کہ ’وہ فضائی حملوں میں زندہ بچ جانے والوں کو پناہ اور ہنگامی طبی امداد فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
انڈونیشیا کی غیر سرکاری تنظیم (این جی او) میڈیکل ایمرجنسی ریسکیو کمیٹی کے زیرانتظام بیت لہیا کا ہسپتال غزہ پر اسرائیلی حملے کے دوران نشانہ بننے والے پہلے اہداف میں سے ایک تھا۔‘
’اس حملے میں مقامی حکام کے مطابق تقریباً تین ہزار افراد ہلاک جبکہ 12 ہزار زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔‘

شیئر: