Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرتار پور راہداری نے پاکستانی، انڈین کزنز کو 76 برس بعد ملوا دیا

انڈین شہری سُریندر کور اور پاکستانی شہری محمد اسماعیل آپس میں کزنز ہیں۔ (فوٹو: پی ایم یو کرتارپور/ایکس)
پاکستان میں واقع کرتارپور راہداری نے 76 برس قبل تقسیمِ ہند کے دوران بچھڑے ہوئے ایک اور خاندان کا ملوا دیا ہے۔
پاکستان کے شہر ساہیوال کے رہنے والے محمد اسماعیل اور انڈیا کے شہر جالندھر سے تعلق رکھنے والی سُریندر کور تقسیم ہند کے دوران بچھڑ گئے تھے۔
سوشل میڈیا پر دربار صاحب کرتارپور کی انتظامیہ نے ایک پوسٹ میں بتایا کہ ’ایک اور خاندان کا  ملاپ‘ پاکستان میں واقع گردوارے کرتارپور صاحب میں ہوا۔
انڈین شہری سُریندر کور اور پاکستانی شہری محمد اسماعیل آپس میں کزنز ہیں۔
متروکہ املاک وقف بورڈ کے ایک افسر نے انڈین نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کو بتایا کہ گردوارہ کرتارپور صاحب کی انتظامیہ نے کزنز کے درمیان یہ ملاقات ممکن بنائی اور دونوں کی مٹھائی اور لنگر سے تواضع بھی کی۔
پاکستان اور انڈیا کے وجود میں آنے سے قبل سُریندر کور اور محمد اسماعیل کے خاندان انڈیا کے ضلع جلندھر کے علاقے شاہ کوٹ میں رہائش پذیر تھے۔
اس ملاقات میں پاکستان کے ایک مقامی پنجابی وی لاگر نے بھی اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے محمد اسماعیل کی کہانی پر ایک ویڈیو اپنے چینل پر پوسٹ کی تھی جس کے بعد آسٹریلیا سے سردار مشن سنگھ نامی شخص نے پاکستانی شہری کو اُن کی انڈیا میں مقیم کزن کے بارے میں آگاہ کیا۔
’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق سردار مشن سنگھ نے محمد اسماعیل کو سُریندر کور کا ٹیلی فون نمبر دیا تھا جس کے بعد دونوں کزنز نے 76 برس بعد ایک دوسرے سے بات کی۔
سرُیندر کور اور ان کا انڈیا میں مقیم خاندان سنیچر کو گردوارہ کرتار پور آیا جہاں دونوں خاندانوں کی انتہائی جذباتی ماحول میں ملاقات ہوئی۔

شیئر: