پاکستان کے صوبہ پنجاب میں سکھ مذہب کے مقدس مقام گردوارہ کرتارپور صاحب کے احاطے میں ایک پاکستانی فیشن برانڈ کے فوٹوشوٹ پر سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد اعتراض کر رہے ہیں۔
سکھوں کو اعتراض ہے کہ ماڈل نے کرتارپور صاحب میں ننگے سر ماڈلنگ کی اور ان کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا۔
تاہم فیشن برانڈ ’منت کلاتھنگ‘ نے تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر معذرت کر لی ہے۔
مزید پڑھیں
-
کرتارپور راہداری بند کرنے کا فیصلہNode ID: 464991
کمپنی کا کہنا ہے کہ تصاویر انہیں ایک بلاگر کی جانب سے مہیا کی گئیں تھیں جن میں ماڈل نے ان کے ملبوسات پہنے ہوئے ہیں۔
انڈیا میں مقیم سکھ رویندر سنگھ روبن نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’خواتین کے لباس کے لیے گردوارہ کرتارپور صاحب کے احاطے میں لاہور کی ایک خاتون نے ماڈلنگ کرکے سکھوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے۔‘
انہوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد یہ تصاویر سوشل میڈیا پر بھی شیئر کی گئیں۔
Modelling bareheaded for ladies' attire, in the premises of Gurdwara Sri Darbar Sahib at #KartarpurSahib in Pakistan, by a Lahorite woman, has several hurt the religious sentiments of Sikhs. Further the pictures were uploaded on social media.@ImranKhanPTI @MORAisbOfficial pic.twitter.com/i5RX01kWGo
— Ravinder Singh Robin ਰਵਿੰਦਰ ਸਿੰਘ رویندرسنگھ روبن (@rsrobin1) November 29, 2021
یہ فوٹو شوٹ پاکستانی فیشن برانڈ ’منٹ کلاتھنگ‘ کی طرف سے کرایا گیا ہے اور اس کا مقصد لوگوں کو یہ بتانا تھا کہ فیشن برانڈ نے اپنے کپڑوں کی قیمتیں 50 فیصد تک کم کر دی ہیں۔
تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گلابی رنگ کے کپڑوں میں ملبوس ماڈل گردوارہ کی مرکزی عمارت کے سامنے بیٹھی ہیں۔
سوشل میڈیا پر صارفین پاکستانی حکومت اور وزیراعظم عمران خان سے اس ’ناقابل قبول‘ رویے کو روکنے کی درخواست کر رہے ہیں۔
انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں مقیم سکھ رہنما منجندر سنگھ سرسا نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ایسا رویہ اور حرکت گرو ناننک دیوجی کے مقدس مقام پر بالکل ناقابل قبول ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وزیراعظم عمران خان اور پاکستانی حکومت کو پاکستانی لوگوں کو کرتارپور صاحب کو پکنک کی جگہ کی طرح ٹریٹ کرنے سے روکنے کے لیے کارروائی کرنی چاہیے۔‘
Such behaviour & act at pious place of Sri Guru Nanak Dev Ji is totally unacceptable!
Can she dare to do the same at her religious place in Pakistan?@ImranKhanPTI @GovtofPakistan shd tk immed action to stop this trend of treating Sri Kartarpur Sahib as picnic spot by Pak people pic.twitter.com/AwyIkmqgbC— Manjinder Singh Sirsa (@mssirsa) November 29, 2021
پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ان تصاویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ڈیزائنر اور ماڈل کو سکھ برادری سے معذرت کرنی چاہیے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ کرتارپور صاحب مقدس مقام ہے کوئی ’فلم کا سیٹ نہیں۔‘
The Designer and the model must apologise to Sikh Community #KartarPurSahib is a religious symbol and not a Film set….. https://t.co/JTkOyveXvn
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 29, 2021