ایک ارب ریال سے زیادہ کی منی لانڈرنگ، چھ شہریوں اور ایک غیر ملکی کو سزا
عرب شہری ایک ارب 35 ملین 197 ہزار سعودی ریال بھیج چکا تھا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’خصوصی عدالت نے چھ سعودی شہریوں اور ایک مقیم غیرملکی کو ایک ارب ریال سے زیادہ کی منی لانڈرنگ کا مجرم قرار دیا ہے‘۔
خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے بتایا ’چھ سعودی شہریوں اور ایک عرب ملک کے مقیم باشندے پر مشتمل جرائم پیشہ تنظیم کے ساتھ منی لانڈرنگ کے جرم میں ملوث ہونے کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی‘۔
’یہ بات ریکارڈ پر آئی تھی کہ مقامی شہری اپنے نام سے تجارتی ادارے قائم کرکے بینک اکاؤنٹ کھولے ہوئے ہے۔ کاروباری اداروں اور ان کے بینک اکاؤنٹس کے تمام کام مملکت میں مقیم عرب شہری کے حوالے کیے تھے‘۔
عرب شہری نامعلوم ذرائع سے رقم حاصل کرکے کاروباری اداروں کے اکاونٹ میں جمع کراتا تھا اور انہیں قانونی شکل دے کر مملکت سے باہر بھیجتا تھا۔
پبلک پراسیکیوشن نے کہا کہ’ عرب شہری ایک ارب 35 ملین 197 ہزار سعودی ریال بھیج چکا تھا‘۔
پوچھ گچھ سے پتہ چلا اس نے تمام رقم سعودی عرب کے مالیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرکے جمع کی تھی۔
پبلک پراسیکیوشن نے بتایا ’ملزمان کے خلاف خصوصی عدالت میں شواہد جمع کرائے گئے۔ عدالت نے الزام ثابت ہونے پر مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکی کو مجرم قرار دے کر قید اور جرمانے کی سزا سنائی‘۔
بعض کو تیرہ سال تک کی قید کا حکم دیا جبکہ جرمانے بھی کیے گئے۔ برآمد ہونے والی رقم اور کاروباری عمل میں استعمال ہونے والا سامان ضبط کرنے کا حکم دیا گیا۔