سابق وزیر دفاع اور پاکستان تحریکِ انصاف پارلیمنٹیرین (پی ٹی آئی پی) کے سربراہ پرویز خٹک کے لیے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ عوام ان کو متبادل قیادت کے طور پر قبول نہیں کر رہے۔ ان کی جماعت نے نوشہرہ میں اگرچہ بڑا جلسہ کیا مگر دیگر اضلاع میں ان کی جماعت لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔
پرویز خٹک کا شمار سابق وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں کیا جاتا رہا ہے مگر 17 جولائی کو انہوں نے پاکستان تحریک انصاف سے راہیں جدا کرکے پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے نام سے اپنی نئی سیاسی جماعت بنائی جس میں سابق وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان سمیت سابق صوبائی وزرا اور اراکین اسمبلی بھی شامل ہوئے۔
مزید پڑھیں
-
پرویز خٹک کی جماعت ایک مذاق کے علاوہ کچھ نہیں: امیر مقامNode ID: 804926