Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے غزہ میں ’عالمی قوانین کی خلاف ورزی‘ کے بیان پر اسرائیل ’سیخ پا‘

ایلی کوہن نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’سیکریٹری جنرل صاحب آپ کس دنیا میں رہتے ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فوری جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں عالمی قانون کی خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک طرف اسرائیل کی غزہ پر مسلسل بمباری جاری ہے تو دوسری جانب غزہ کی جنگ پر پیدا ہونے والے بحران نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کو بری طرح تقسیم کر دیا ہے۔
سکیورٹی کونسل کے اہم اجلاس سے قبل سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے بیان پر اسرائیل نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
سیکورٹی کونسل کے اہم اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوتریس نے کہا کہ حماس کے عسکریت پسندوں کی جانب سے 7 اکتوبر کے حملے کا کوئی جواز نہیں۔ تاہم انہوں نے فلسطینیوں کو ’اجتماعی سزا‘ دینے کے خلاف خبردار کیا۔
انتونیو گوتریس نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں اسرائیل کا نام لیے بغیر کہا کہ ’مجھے عالمی قوانین کی واضح خلاف ورزی پر تشویش ہے جو کہ ہم غزہ میں دیکھ رہے ہیں۔ مجھے واضح کرنے دیں کہ مسلح تصادم کا کوئی بھی فریق عالمی قوانین (ہیومینیٹیرین لا) سے بالاتر نہیں۔‘
گوتریس نے کہا کہ ’اس بات کو تسلیم کرنا اہم ہے کہ حماس کے حملے خلا میں نہیں ہوئے۔ فلسطینیوں کو 56 سال سے گھٹن زدہ قبضے میں رکھا گیا۔‘
سیکریٹری جنرل کے بیان نے اسرائیلی وزیرخارجہ ایلی کوہن کو سیخ پا کر دیا جس نے گوتریس کی طرف انگلی سے اشارہ کرکے بلند آواز میں 7 اکتوبر کے حملے میں مارے گئے عام اسرائیلیوں کے بارے میں بتانے لگے۔
ایلی کوہن نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’سیکریٹری جنرل صاحب آپ کس دنیا میں رہتے ہیں۔‘

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر جیلاڈ ارڈن نے انتونیو گوتریس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

غزہ سے اسرائیل کی 2005 میں انخلا کی بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پورا غزہ فلسطینیوں کے حوالے کیا۔ غزہ کی زمین کے حوالے سے کوئی تنازع نہیں۔‘
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر جیلاڈ ارڈن نے انتونیو گوتریس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ جیلاڈ ارڈن نے ٹوئٹر (ایکس) پر لکھا کہ یو این چیف نے دہشت گردی اور قتل کی قبولیت کا اظہار کیا۔
انتونیو گوتریس نے مصر اور غزہ کے درمیان رفح کراسنگ کا بذات خود دورہ کیا تاکہ امدادی سامان کی عزہ ترسیل یقینی بنایا جاسکے۔ گوتریس نے رفح کراسنگ سے تین امدادی قافلوں کی غزہ داخلے کو خوش آئندہ قرار دیا لیکن ساتھ کہا کہ ’یہ ضروریات کے سمندر میں امداد کے قطرے کی مانند ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’لوگوں کے مصائب کو کم کرنے کے لیے امداد کی فراہمی کو محفوظ اور آسان بنائیں اور یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنائیں۔ میں فوری انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر اپنی جنگ بندی کی اپیل کو دہراتا ہوں۔‘

شیئر: