نیویارک میں اقوام متحدہ کے سعودی مشن کے ہیڈکوارٹر میں وزرا پر مشتمل عرب گروپ نے اجلاس میں غزہ کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔
خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق یہ اجلاس مسئلہ فلسطین سمیت مشرق وسطی کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اعلی سطح کے مباحثے سے قبل منعقد کیا گیا۔
مزید پڑھیں
اجلاس میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، اردن کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ ڈاکٹر ایمن الصفدی، مصری وزیر خارجہ سامح شکری، الجزائر کے وزیر خارجہ احمد عتاب، فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی، لیبیا کے قائم مقام وزیر خارجہ الطاہر الباعور، عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط اور متحدہ عرب امارات کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ نورہ الکعبی نے شرکت کی۔
اجلاس میں غزہ اور گردو نواح کی صورتحال، اس حوالے سے عرب کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
علاوہ ازیں قابض اسرائیلی افواج کی جانب سے فوجی جارحیت بند کرانے کے لیے عربوں میں یکجہتی کہ طریقے بھی زیر بحث آئے۔
اجلاس کے شرکا نے سلامتی کونسل کے مباحثے کے مقررہ ایجنڈے کا بھی جائزہ لیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے منگل کو غزہ بحران پر اجلاس کے موقع پر تمام عام شہریوں کے قتل کی مذمت کی ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے عرب وزرائے خارجہ اور دیگر عہدیداروں سے ملاقاتوں میں مشرق وسطی کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جس میں خاص طور پر مسئلہ فلسطین پر زور دیا گیا۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا ’ہم سب یہاں ایک متفقہ پیغام کے ساتھ موجود ہیں کہ مزید تشدد اس کا جواب نہیں ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا’ تمام شہریوں کی زندگی تحفظ کی مستحق ہے اور اس میں غزہ میں فلسطینی شہری شامل ہیں اور اسی لیے ہم سب یہاں کھڑے ہیں۔ فوری جنگ بندی، غزہ کا محاصرہ فوری طور پر ختم کرنے اور امن عمل کی بحالی کا مطالبہ کررہے ہیں‘۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے فلسطینی عوام کی شکایات کو حل کرنے کےلیے حقیقی اور سنجیدہ موقف کی طرف واپسی پر زور دیا۔
انہوں نے کہا ’جب تک بین الاقوامی برادری فلسطینی صورتحال کے حل کےلیے اپنے موجودہ وعدوں پر قائم نہیں رہے گی ہم کبھی منصفانہ امن نہیں دیکھ سکیں گے‘۔
فيديو | وزير الخارجية الأمير فيصل بن فرحان: رسالتنا واضحة لا بد من وقف إطلاق النار ورفع الحصار وإيصال المساعدات الإنسانية بشكل عاجل إلى غزة#الإخبارية pic.twitter.com/y5bzo47Q7H
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) October 24, 2023