ن لیگ کو حکومت ملی تو کیا مریم نواز وزیرِاعلٰی پنجاب ہوں گی؟
ن لیگ کو حکومت ملی تو کیا مریم نواز وزیرِاعلٰی پنجاب ہوں گی؟
جمعہ 27 اکتوبر 2023 5:34
خرم شہزاد -اردو نیوز، اسلام آباد
محمد زبیر نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت بننے کی صورت میں مریم نواز کے پاس کوئی بڑا عہدہ ہو گا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
نواز شریف کی پاکستان واپسی اور بظاہر فضا ان کے حق میں سازگار ہونے کے بعد کئی سیاسی پنڈت دعویٰ کر رہے ہیں کہ اگلی حکومت ن لیگ ہی بنائے گی اور ان دنوں پارٹی اکابرین آئندہ حکومت کا خاکہ تیار کرنے میں مصروف ہیں۔
مسلم لیگ ن کے قریبی حلقے یہ دعویٰ بھی کر رہے ہیں کہ پارٹی اور شریف خاندان نے اعلٰی عہدوں کے لیے شخصیات کے ناموں کو کسی حد تک حتمی شکل دے دی ہے۔
ان حلقوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ گھر کے بڑوں کا کم و بیش اس بات پر اتفاق ہے کہ ایک مخصوص سیاسی صورت حال میں مریم نواز اگلی وزیراعلٰی پنجاب ہوں گی۔
تاہم اس کا تعلق وزارت عظمیٰ سے ہے اور ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ نواز شریف خود ہی وزارت عظمیٰ سنبھالتے ہیں یا کوئی اور صورت سامنے آتی ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق اگرچہ مسلم لیگ ن یہ پیغام دے رہی ہے کہ نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیراعظم بنیں گے لیکن یہ دعوے محض انتخابی مہم چلانے اور انتخابات جیتنے کے لیے ہیں۔
’مریم نواز کے پاس بڑا عہدہ ہی ہو گا‘
مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور مریم نواز کے ترجمان سابق گورنر کراچی محمد زبیر کے مطابق ’اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ مریم نواز اگلی وزیراعلٰی پنجاب ہوں۔‘
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’مسلم لیگ ن کی حکومت بننے کی صورت میں مریم نواز کے پاس کوئی بڑا عہدہ ہو گا اور اس بات کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا کہ وہ پنجاب کی وزیراعلٰی بھی بن سکتی ہیں۔‘
محمد زبیر کا کہنا ہے کہ ’مریم نواز نے پارٹی کو آگے بڑھانے کے لیے بہت جدوجہد کی ہے اور وہ اس قابل بھی ہیں کہ وزیراعلٰی پنجاب یا کوئی بھی دوسری بڑی ذمہ داری نبھائیں۔‘
تاہم محمد زبیر کا کہنا تھا کہ ’ابھی پارٹی کے عام کارکنوں یا عہدیداروں کی سطح پر اس طرح کی کوئی بات نہیں کی گئی اور اس بارے میں پارٹی کا واضح موقف انتخابات کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد ہی آئے گا۔‘
’مریم نواز وزیراعلٰی ہوئیں تو شہباز شریف وزیراعظم ہوں گے‘
گذشتہ کئی دہائیوں سے شریف خاندان کے قریب رہنے والے سینیئر صحافی سلمان غنی کے مطابق ’مریم نواز کی وزارت اعلٰی کا انحصار اس بات پر ہے کہ نواز شریف وزیراعظم بنتے ہیں کہ نہیں۔‘
’اگر پارٹی انتخابات جیت جاتی ہے اور نواز شریف کسی وجہ سے وزیراعظم منتخب نہیں ہوتے تو پھر شہباز شریف وزیراعظم ہوں گے اور مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب۔‘
ان کے مطابق ’اگر نواز شریف وزیراعظم بنتے ہیں تو پھر شاید مریم نواز وزیراعلٰی نہ بن سکیں، تاہم اس بارے میں حتمی رائے انتخابات کے نتائج کے بعد ہی قائم کی جا سکتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز کا وزیراعلٰی بننا اس حوالے سے کوئی حیران کن بات نہیں ہو گی کیونکہ انہوں نے گذشتہ برسوں میں پارٹی کے لیے بہت محنت کی ہے۔
’وہ نواز شریف کا پرچم لے کر اُس وقت شہر شہر، قریہ قریہ گئیں جب کوئی اور مسلم لیگ ن کا نام تک نہیں لے رہا تھا اور ہم صحافیوں کو بھی کہہ دیا گیا تھا کہ 100 دن تک خاموشی اختیار کریں۔‘
تاہم سلمان غنی نواز شریف کے وزیراعظم بننے کے امکانات کے بارے میں شاکی دکھائی دیتے ہیں۔
’نواز شریف کی ابھی مقبولیت ہوئی ہے قبولیت نہیں ہوئی۔ دیکھنا یہ ہے کہ (مخصوص حلقوں کی جانب سے) ان کی قبولیت بھی ہوتی ہے کہ نہیں۔ وہ اسی صورت میں وزیراعظم بنیں گے جب ان کی قبولیت ہو گی۔‘
سلمان غنی کے خیال میں وزارت عظمیٰ اور دوسرے عہدوں کے بارے میں حتمی فیصلہ بدستور نواز شریف کا ہی ہو گا اور وہ جو کہیں گے اس کو شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز من و عن تسلیم کریں گے۔
’باپ وزیراعظم اور بیٹی وزیراعلٰی ہو سکتی ہے‘
سینیئر تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی کے مطابق ’اگرچہ شریف خاندان پر اعتراضات آتے رہتے ہیں کہ وہ سارے عہدے گھر میں ہی بانٹ لیتے ہیں۔ تاہم پھر بھی ممکن ہو سکتا ہے کہ نواز شریف خود وزیراعظم بننے کے باوجود وزیراعلٰی پنجاب کے لیے مریم نواز کے حق میں ہی فیصلہ کریں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ماضی میں جب نواز شریف وزیراعظم بنے تو شہباز شریف کے وزیراعلٰی بننے کے خلاف پارٹی کے اندر اور باہر سے بہت سی آوازیں اُٹھی تھیں۔‘
مجیب الرحمان شامی کا کہنا ہے کہ ’پھر بھی ایک بھائی وزیراعظم بنا اور دوسرا وزیراعلٰی، لہٰذا اس مرتبہ ہم یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ باپ وزیراعظم ہو اور بیٹی وزیراعلٰی۔‘
’نواز شریف مریم نواز کا سیاسی مستقبل محفوظ بنانا چاہتے ہیں‘
کچھ سیاسی مبصرین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف کی وطن واپسی کا مقصد وزیراعظم بننا نہیں بلکہ پارٹی کو دوبارہ زندہ کرنا ہے کیونکہ وہ اب مریم نواز کا سیاسی مستقبل محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔