Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی طرف سے غزہ میں کسی بھی اسرائیلی زمینی کارروائی کی مذمت

بیان میں اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ( فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی کسی بھی زمینی کارروائی کی مذمت کی ہے اس سےعام فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اور وہ مزید خطرات اور غیر انسانی حالات سے دوچار ہو سکتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ’ سعودی عرب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی علاقے کی میں کی جانے والی زمینی کارروائیوں کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت خارجہ نے سنیچر کو ایک بیان میں برادرفلطسینی عوام کے خلاف بین الاقوامی قوانین کی کھلی اور بلاجواز خلاف ورزیوں کو جاری رکھنے کے خطرے سے خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ’ اس سے خطے کے استحکام، علاقائی اور بین الاقوامی امن وسلامتی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے‘۔
سعودی عرب نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے جمعے کو جاری کردہ قرار داد کے تحت اس فوجی کارروائی کو فوری طور پر روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے تاکہ بے گناہ لوگوں کا خون بہانے سے روکنے، انفراسٹریکچر اور اہم مفادات کے تحفظ، بین الاقوامی انسانی قوانین کے احترام، انسانی اور امدادی تنظیموں کو اس قبال بنایا جا سکے کہ وہ غزہ کی پٹی میں شہریوں کو بلا رکاوٹ فوری اور ضروری انسانی امداد فراہم کرسکیں۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے جمعے کی شام کو اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر فضائی حملے تیز کر دیے تھے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ حملوں میں حماس کے اہداف خصوصاً زیرزمین سرنگوں کو نشانہ بنایا گیا۔
فلسطین کے سول ڈیفنس کا کہنا تھا کہ اندھا دھند فضائی اور آرٹلری کے حملوں میں سینکڑوں عمارتیں تباہ ہوگئی جبکہ ہزار گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
یہ اس وقت بھی سامنے آیا جب اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے سنیچر کو خبر دار کیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں زمینی کارروائی میں توسیع کے باعث مزید ہزاروں شہریوں کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔
غزہ میں فوجی کارروائی روکی جائے، رابطہ عالم اسلامی
رابطہ عالم اسلامی نے بھی عزہ پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زمینی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ 

رابطہ عالم اسلامی نے غزہ میں فوجی کارروائی کو فوری طور پر روکنے پر زور دیا ہے۔ (فوٹو: اے پی)

رابطہ کے سکریٹری جنرل اور علما کونسل کے چیئرمین محمد العیسی نے غزہ بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی جس کے باعث بے گناہ فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
انہوں نے غزہ میں فوجی کارروائی کو فوری طور پر روکنے پر زوردیا ہے۔ 
انہوں نے خبردار کیا کہ ’مظلوم شہریوں کے خلاف جاری عسکری کارروائیوں سے خطے کے استحکام اورعلاقائی و بین الاقوامی امن پراس کے خطرناک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں‘۔ 
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ’ وہ بے گناہ شہریوں کے تحفظ اورعالمی انسانی قوانین کے احترام کےلیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد جو 27 اکتوبر کو جاری کی گئی کے تناظر میں عسکری کارروائیوں کو فوری طورپرروکنے کےلیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے‘۔ 
 اسلامی تعاون تنظیم ’او آئی سی‘ نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرار داد کی شقوں پرعمل درآمد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیل کو بین الاقوامی قانون کے تحت ان پرعمل کرانے پر زور دیا ہے۔ 
جنرل اسمبلی کی قرارداد کی صریح خلاف ورزی
خلیج تعاون کونسل( جی سی سی) نے غزہ میں بڑھتی فوجی کشیدگی کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔
 جی سی سی کے سیکرٹری جنرل جاسم البدوی نے بیان میں کہا کہ’ اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جاری کردہ قرارداد کی صریح خلاف ورزی جاری ہے‘۔
 قرار داد میں کہا گیا تھا کہ فوری جنگ بندی کی جائے،انسانی ہمدردی کی بنیاد پرشہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے اورغزہ میں ہنگامی بنیادوں پرضروریات کی ترسیل کے عمل کو ممکن بنایا جائے۔ 
جی سی سی کے سیکریٹری جنرل نے بیان میں کہا کہ ’سیاسی حل کی راہ میں رکاوٹیں غزہ میں حالات کو مزید کشیدہ بنا دیں گی‘۔

خلیج تعاون کونسل نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کی صریح خلاف ورزی جاری ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نےعالمی برادری پرزوردیا کہ وہ فوری طور پر مسئلے کے جامع حل کے لیے اپنی ذمہ داری ادا کرے۔
قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن نے ایکس اکاونٹ پر بیان میں کہا کہ ’اسرائیل کی جانب سے زمینی کشیدگی میں اضافہ شہریوں کےلیے سنگین نتائج کے ساتھ تباہ کن انسانی اور اقتصادی اثرات مرتب کرے گا‘۔
قطر کی وزارات خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ’ غزہ پر اندھا دھند بمباری اور وہاں کے لوگوں کو زبردستی بے دخل کرنے کی کوششوں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں‘۔
قطر کے ایک اعلی سفارتکار کا کہنا ہے کہ ’سویلین یرغمالیوں کی رہائی کےلیے ثالثی اور ’جنگ کے خاتمے‘ کرنے کی کوششیں جاری ہیں‘۔
کویت اور عمان نے اسرائیل پر غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام عائد کیا اور مزید زمینی مداخلت کے خلاف متنبہ کیا۔

شیئر: