Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں 50 ہلاکتیں: فلسطینی حکام

جبالیہ کیمپ میں 1948 میں اسرائیل کے ساتھ جنگوں کے بعد آنے والے پناہ گزینوں کےخاندان رہتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
فلسطینی محکمہ صحت کےحکام کا کہنا ہے کہ ’منگل کو شمالی غزہ کے ایک گنجان آباد پناہ گزین کیمپ کو اسرائیلی فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا جن میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہوگئے۔‘
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے خوراک، ادویہ، پینے کے پانی اور ایندھن کی شدید قلت کے شکار شہریوں کو ہنگامی امداد کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لیے جنگ روکنے کے بین الاقوامی مطالبے کو پھر مسترد کردیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق غزہ میں انڈونیشیئن ہسپتال کے حکام نے کا کہنا ہے کہ’ شمالی غزہ میں فضائی حملے میں جبالیہ کیمپ کے وسط میں واقع رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا گیا جس سے 50 سے زائد فلسطینی ہلاک اور 150 زخمی ہوگئے۔‘ 
اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں کیا گیا۔ اس نے حماس پر سویلین عمارتوں کو جنگجوؤں، کمانڈروں اور ہتھیاروں کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے تاہم حماس نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کو موصول ہونے والی فوٹیج میں بم گرنے سے پڑنے والے  گڑھے، تباہ ہونے والے کثیر المنزلہ مکانات اور بڑے حصے میں تباہی دکھائی گئی ہے۔
  لوگ اپنے پیاروں کو مردہ یا زندہ تلاش کرنے کے لیے اپنے ہاتھوں سے ملبے کے ڈھیر کو ہٹا رہے ہیں۔
حماس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جبالیہ میں 400 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں جو غزہ کے مضافات میں حماس کے عسکریت پسندوں، اسرائیلی فوجیوں اور ٹینکوں کے درمیان لڑائی کے مرکزی شمالی زمینی زون میں واقع ہے۔
جبالیہ کیمپ میں 1948 میں اسرائیل کے ساتھ جنگوں کے بعد آنے والے پناہ گزینوں کےخاندان رہتے ہیں۔ 
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ’فورسز نے گذشتہ روز تقریباً 300 اہداف کو نشانہ بنایا جن میں ٹینک شکن میزائل اور راکٹ لانچرز کے ذریعے حماس کے زیرِ زمین فوجی کمپائونڈ کو نشانہ بنایا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ ’عسکریت پسندوں نے ٹینک شکن میزائلوں اور مشین گنوں سے فائر کا جواب دیا۔
 ’متعدد عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں تاہم ان کی تعداد کا تعین نہیں کیا گیا۔‘
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ ’اس کے جنگجو اسرائیلی زمینی افواج کے ساتھ شدید لڑائی میں مصروف رہے جو نقصان اٹھا رہی ہیں۔‘
غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ’ سات اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں تین ہزار 542 بچوں سمیت آٹھ ہزار 552 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔‘
اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق’ غزہ کی 23 لاکھ شہری آبادی میں سے 14 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں۔‘
اسرائیل کا کہنا ہے کہ ’سات اکتوبر کو سرحد پار سے حماس کے حملے میں تقریباً ایک ہزار 400 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔‘
امدادی گروپوں اور اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس علاقے کے 24 لاکھ افراد میں سے کئی خوراک، پانی، ایندھن اور ادویات تک رسائی سے محروم ہیں اور ان کے لیے وقت ختم ہو رہا ہے۔ غزہ میں انسانی بحران کی صورتحال پر عالمی سطح پر ردعمل سامنے آیا ہے۔
میڈیسن سانز فرنٹیئرز کے نائب صدر کا کہنا ہے کہ سرجن ہسپتال کے فرش پر بے ہوش کرنے کی دوا کے بغیر سرجری کر رہے ہیں جبکہ بچے کھارا پانی پینے پر مجبور ہیں۔

شیئر: