Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردن نے اسرائیل سے احتجاجاً اپنا سفیر واپس بلا لیا 

وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے یہ فیصلہ غزہ جنگ پر ردعمل کے طور پر کیا ہے (فوٹو: روئٹرز)
اردن نے غزہ جنگ کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل سے احتجاجا اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔
اردن کی سرکاری خبررساں ایجنسی پیٹرا کے مطابق اردنی دفتر خارجہ نے بدھ کو بیان میں کہا کہ ’اردن نے اسرائیل سے اپنے سفیر کو فورا وطن واپس آنے کی ہدایت کی گئی ہے‘۔
بیان کے مطابق اسرائیل سے کہا گیا ہے کہ’ وہ اپنا سفیر اردن نہ بھیجے‘۔ 
اردنی دفتر خارجہ نے بتایا ’وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے یہ فیصلہ غزہ کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جنگ پر ردعمل کے طور پر کیا ہے‘۔
اردن غزہ پر اسرائیلی جنگ کی مذمت اور اسے مسترد بھی کرتا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ’ وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے ہدایت کی ہے کہ اسرائیلی وزارت خارجہ کو تحریری طور پر مطلع کردیا  جائے کہ وہ اپنا سفیر اردن نہ بھیجے‘۔
عرب نیوز کے مطابق اردن کا کہنا ہے کہ ’غزہ پر اسرائیلی حملوں میں بے گناہ افراد ہلاک اور بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے‘۔
اردنی وزیر خارجہ نے کہا کہ اردن میں اسرائیلی سفیر بھی اسی صورت واپس آئیں گے جب اسرائیل غزہ میں جنگ روک دے اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والےانسانی بحران کو ختم کردے‘۔
سرکاری میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا کہ’ یہ فیصلہ اس لیے بھی کیا گیا کہ اسرائیل نے سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد فلسطینیوں کو خوراک، پانی اور دواوں سے محروم کررہا تھا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اردن اسرائیل پر جنگ کے خاتمے کےلیے دباو ڈالنے کےلیے سفارتی کوششیں تیز کررہا ہے‘۔
واضح رہے کہ غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ’ سات اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں تین ہزار 542 بچوں سمیت آٹھ ہزار 552 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔‘
اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق’ غزہ کی 23 لاکھ شہری آبادی میں سے 14 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے۔‘

شیئر: