Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ پر امریکی مؤقف، کینیڈین شاعرہ کا وائٹ ہاؤس کی تقریب میں شرکت سے انکار

غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں سات اکتوبر سے اب تک دس ہزار 300 سے زائد شہری مارے جا چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
کینیڈین شاعرہ روپی کور نے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی دیوالی کی تقریب میں شرکت کی دعوت مسترد کر دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق  کینیڈین شاعرہ نے اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے دوران بائیڈن انتظامیہ کے ردعمل کو دیکھتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور دعوت نامہ مسترد کیا۔
روپی کور نے انسٹاگرام پر لکھا کہ وہ کسی ایسے دعوت نامے کو قبول نہیں کریں گی جو ادارہ عام شہریوں کو اجتماعی سزا دینے کی حمایت کرتا ہو۔
انڈین نژاد کینیڈین شاعرہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’بائیڈن انتظامیہ نہ صرف غزہ میں بمباری کے لیے فنڈنگ کرتی ہے بلکہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی توجیہہ بھی مسلسل پیش کر رہی ہے اور اب یہ چاہتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ مل کر دیوالی منائیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’فلسطینیوں کے خلاف حالیہ مظالم اس نظریے کے مکمل خلاف ہیں جس کے لیے ہم یہ تہوار مناتے ہیں۔‘
’ملک اینڈ ہنی‘ جیسی بیسٹ سیلنگ کتاب لکھنے والی روپی کور کا کہنا تھا کہ ’حیرت ہوئی ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو ایسے حالات میں دیوالی منانا قابلِ قبول نظر آتا ہے۔‘
دیوالی کو روشنیوں کا تہوار کہا جاتا ہے اور روپی کور کے مطابق ’یہ باطل کے خلاف حق اور جہالت کے خلاف علم کی خوشی ہے۔‘
انہوں نے دیگر جنوبی ایشیائی شخصیات سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بائیڈن انتظامیہ کو اُن کے اقدامات کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں۔
وائٹ ہاؤس میں دیوالی کے تہوار کی تقریب بدھ کو منعقد ہونی ہے اور یہ نائب صدر کمالا ہیرس کی میزبانی میں ہوگی جنہوں نے تاحال روپی کور کے بیان پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں سات اکتوبر سے اب تک دس ہزار 300 سے زائد شہری مارے جا چکے ہیں۔
مارے جانے والے فلسطینیوں میں 1400 بچے بھی شامل ہیں۔
روپی کور نے اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں سیزفائر کی حمایت سے انکار کرنے پر صدر بائیڈن کی مذمت کی۔

انڈین نژاد سکھ شاعرہ روپی کور نے صدر بائیڈن سے سیزفائر کی حمایت نہ کرنے پر مذمت کی۔ فوٹو: روپی کور انسٹاگرام

انہوں نے لکھا کہ ’بطور سکھ خاتون میں یہ قبول نہیں کروں گی کہ بائیڈن انتظامیہ کے اقدامات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے میری حمایت کو استعمال کیا جائے۔‘
امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطے میں اُن کو اپنی حمایت کی ایک بار پھر یقین دہانی کرائی تھی۔
بائیڈن انتظامیہ کانگریس سے اسرائیل کے لیے 14 ارب ڈالر کی منظوری لینے کے لیے لابنگ کر رہی ہے۔

شیئر: