سعودی وزیر خارجہ نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سنیچر کو سعودی عرب کی میزبانی میں جو عرب سربراہ کانفرنس ہو رہی ہے وہ غزہ کی خطرناک صورتحال اور اس کے سنگین نتائج کے پیش نظر ہی منعقد کی جا رہی ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس المیے کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدام کرے اور اپنا فرض ادا کرے۔
عسکری حملے فورا بند کرانے کے لیے قرارداد منظور کی جائے اور غزہ کے باشندوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
قیدیوں اور یرغمالیوں کو رہا کرایا جائے اور بین الاقوامی قوانین و روایات اور مشترکہ انسانی اصولوں پر عمل کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی رکوائی جائے۔
فیصل بن فرحان نے مطالبہ کیا کہ غزہ پٹی کی ناکہ بندی اٹھائی جائے اور فلسطینیوں کو فوری طبی سازوسامان اور امداد کی غیر مشروط فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
’انسانی المیے کا بوجھ کم کرایا جائے المیے سے بے قصور انسانوں کی جانیں جا چکی ہیں۔ متاثرین میں نصف سے زیادہ بچے اور خواتین ہیں۔ یہ صورتحال دنیا بھر میں امن و استحکام کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔