Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فلپائنی روحانیت اور یکجہتی کی علامت‘، 63 سالہ راہبہ کا غزہ چھوڑنے سے انکار

 راہبہ کا غزہ میں واقع چرچ جنگ زدہ پٹی کے سینکڑوں رہائشیوں کے لیے پناہ گاہ بن گیا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
فلپائن کی شہری ایک کیتھولک مسیحی راہبہ نے غزہ میں واقع اپنے چرچ کو چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے کیونکہ چرچ میں سینکڑوں فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔  
فلپائنی راہبہ غزہ میں موجود فلپائنی شہریوں میں سے آخری فلپائنی ہوں گی جو کہ وہاں رکیں گی۔
منیلا میں وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں موجود راہبہ فلپائنی روحانیت اور یکجہتی کی علامت بن گئی ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملے کے بعد 137 فلپائنی شہری غزہ میں پھنس گئے تھے جن میں سے اب تک 111 شہریوں کو مصر کی سرحد پر واقع رفح کراسنگ کے راستے غزہ سے نکالا گیا ہے۔
غزہ سے انخلا کے بعد 14 فلپائنی شہری اور سات غزہ کے رہائشی فلسطینیوں کا دوسرا گروپ اتوار کو منیلا پہنچ گیا جب کہ پہلا گروپ اس سے پہلے پہنچا تھا۔
غزہ میں موجود فلپائنیوں میں سے اکثر غزہ کے مستقل رہائشی ہیں جن میں سے دو تہائی فلپائنی نژاد فلسطینی ہیں جو کہ وہاں پیدا ہوئے یا ان کی پرورش وہاں ہوئی ہے۔
اس وقت غزہ میں 26 فلپائنی شہری موجود ہیں۔ ان میں سے ’مشنریز آف چیرٹی‘ نامی ادارے  سے منسلک ایک 63 سالہ راہبہ بھی ہیں جنہوں نے حملے کے بعد غزہ چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے۔
 راہبہ کا چرچ جنگ زدہ پٹی کے سینکڑوں رہائشیوں کے لیے پناہ گاہ بن گیا ہے۔
فلپائن کی وزارت خارجہ کے انڈرسیکریٹری ایڈورڈو ڈی ویگا نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ وہ ’مشنریز آف چیرٹی‘ کے ساتھ منسلک ہیں۔ وہ غزہ نہیں چھوڑے گی کیونکہ وہ سمجھتی ہیں جو کچھ وہ کر رہی ہیں وہ روحانی کام ہے۔‘
’راہبہ غزہ میں پیچھے رہنے والی آخری فلپائنی ہوں گی اور وہ فلپائن کی روحانیت اور مشکلات اور مصائب میں مبتلا لوگوں کے لیے دعاؤں اور عالمی امن کے لیے ہماری خواہشات کی علامت ہیں۔‘
وزارت خارجہ کے انڈر سیکریٹری کا کہنا ہے کہ فلپائنی راہبہ اب تک محفوظ ہیں۔ اردون میں فلپائن کا سفارت خانہ راہبہ سے مسلسل رابطے میں ہے تاہم راہبہ سفارت خانے کے حکام سے دعا کرنے کی درخواست کرتی ہیں۔
فلپائن کی حکومت غزہ میں پھنسے ہوئے دوسرے شہریوں کے انخلا پر کام کر رہی ہے۔  اسرائیل کی جانب سے مسلسل بمباری کی وجہ سے غزہ سے غیرملکیوں کا رفح کراسنگ سے انخلا رک گیا ہے۔
ڈی ویگا کا کہنا ہے کہ غزہ میں بچ جانے والے فلپائنیوں میں سے بعض غزہ کی پٹی کو اس لیے چھوڑنا نہیں چاہتے کیونکہ ان کو اس علاقے سے محبت ہوگئی ہے جب کہ بعض ایسے بھی ہیں جن کے بیگمات یا شوہر پیچھے رہ جائیں گے۔
’ہم ان کو منانے کی کوشش کر رہے ہیں اور امید ہے ہم ان کو مناکر وہاں سے انخلا میں کامیاب ہو جائیں گے۔‘
 

شیئر: