Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کے ہسپتال میں مریضوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں: عالمی ادارۂ صحت

اسرائیلی فورسز کے حملوں کے بعد ہزاروں افراد الشفا اور دیگر ہسپتالوں سے نکلے تھے(فائل فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے غزہ کے الشفا ہسپتال میں رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے نوزائیدہ بچوں، مریضوں، سینکڑوں زخمیوں اور طبی عملے کی زندگیوں کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق غزہ کا الشفا ہسپتال اسرائیلی فورسز کے محاصرے میں ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا خیال ہے کہ الشفا ہسپتال میں ان کے رابطے میں موجود افراد شاید ان لاکھوں فلسطینیوں میں شامل ہو گئے ہیں جو جان بچانے کی غرض سے شمالی غزہ سے چلے گئے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے مشرقی بحیرۂ روم کے ریجنل آفس نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا کہ ’ڈبلیو ایچ او شمالی غزہ کے الشفا ہسپتال میں اپنے روابط کھو چکا ہے۔ ہسپتال پر مسلسل حملوں کی خوفناک خبریں آ رہی ہیں۔ ہمیں یہی لگتا ہے کہ ہسپتال میں موجود ہمارے لوگ دیگر لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی طرح وہاں سے نکل چکے ہیں۔‘
فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ الشفا ہسپتال میں لگ بھگ 15 سو مریض ہیں اور وہاں کام کرنے والے طبی عملے کی تعداد بھی تقریباً 15 سو ہے۔ وہاں 15 سے 20 ہزار ایسے افراد بھی موجود ہیں جو پناہ کے متلاشی ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی فورسز کے حملوں کے بعد ہزاروں افراد الشفا اور دیگر ہسپتالوں سے نکلے تھے لیکن ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں ہر ایک کے لیے نکلنا ناممکن ہے۔
انٹرنیشنل ریڈکراس کے ڈائریکٹر جنرل رابرٹ مردینی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ الشفا ہسپتال میں جاری ’ناقابل برداشت بری صورتحال‘ کو اب ختم ہو جانا چاہیے۔‘

شیئر: