جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل و حماس میں معاہدہ: امریکی میڈیا
جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل و حماس میں معاہدہ: امریکی میڈیا
اتوار 19 نومبر 2023 6:19
اسرائیل غزہ میں زمینی کارروائی بھی کر رہا ہے۔ (اے ایف پی)
اسرائیل، حماس اور امریکہ ایک عبوری جنگ بندی کے معاہدے پر متفق ہو گئے ہیں جس کے تحت یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
عرب نیوز کے مطابق اس معاہدے سے متعلق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی ہے کہ جنگ میں پانچ دن کا وقفہ کرنے کے بدلے غزہ میں قید خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔
چھ صفحات پر مشتمل اس معاہدے پر اگر عملدرآمد کیا جاتا ہے تو یہ پہلی مرتبہ ہو گا کہ جنگ میں وقفہ ہو گا۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے روئٹرز کو بتایا کہ واشنگٹن نے معاہدے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس پر کام ابھی جاری ہے۔
اگر یرغمالیوں کو رہا کیا جاتا ہے تو غزہ جنگ میں نمایاں وقفہ ہو سکتا ہے: امریکی عہدیدار
اس سے قبل بحرین میں منعقدہ سکیورٹی کانفرنس میں امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر برائے مشرق وسطیٰ بریٹ میکگرک نے کہا تھا کہ اگر غزہ میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کو رہا کر دیا جاتا ہے تو اسرائیل اور حماس کی جنگ میں ’نمایاں وقفہ‘ ہو گا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حماس کے عسکریت پسندوں نے سات اکتوبر کو حملے کے بعد تقریباً 240 اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا دیا تھا اور تقریباً 12 سو افراد کو ہلاک کر دیا تھا جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
جوابی ردعمل میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں مسلسل بمباری شروع کی اور زمینی کارروائی بھی کر رہا ہے جس میں اب تک حماس کی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق 12 ہزار 300 فلسطینی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
مشیر بریٹ میکگرک نے کہا کہ یرغمالیوں کے معاملے پر صدر بائیڈن نے قطر کے حکمراں سے بات چیت کی ہے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ صدر جو بائیڈن اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے تمام یرغمالیوں کو مزید تاخیر کے بغیر رہا کرنے کی فوری ضرورت پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
دو دن قبل بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے کسی حد تک پرامید ہیں۔
یرغمال بنائے جانے والے افراد میں 10 امریکی اور آٹھ فرانسیسی شہری بھی شامل ہیں۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے سنیچر کو قطر کے امیر اور مصر کے صدر کے ساتھ یرغمالیوں کے بارے میں بات چیت کی تھی۔
صدر میکخوان نے کہا تھا کہ فوری طور پر قیدیوں کی رہائی فرانس کی ترجیح ہے۔
میکخواں کے دفتر کے بیان کے مطابق تینوں رہنماؤں نے غزہ میں شہریوں تک امداد پہنچانے کے لیے اپنا تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اب تک قطر کی کوششوں سے چار افراد کو رہا کیا جا چکا ہے۔ پانچواں فرد جو ایک اسرائیلی فوجی تھا، اس کو ایک آپریشن کے دوران ریسکیو کیا گیا۔
رواں ہفتے اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس نے غزہ میں دو یرغمال خواتین کی لاشیں برآمد کی ہیں۔
صدر بائیڈن کے مشیر بریٹ میکگرک نے مزید کہا تھا کہ محصور فلسطینی علاقے میں صورتحال ’خوفناک‘ اور ناقابل برداشت‘ ہے۔
اسرائیل نے یرغمالیوں کی رہائی سے قبل جنگ بندی کے مطالبات ماننے سے انکار کیا ہے۔
اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے بحرین سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کی، انہوں نے کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کو انسانی بنیادوں پر جنگ میں وقفے سے جوڑنا ’ناقابل قبول‘ ہے۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے غزہ کے مستقبل کے حوالے سے کہا ہے کہ حماس کے پاس اب غزہ کا کنٹرول نہیں رہ سکتا۔
جوزپ بوریل نے کہا کہ مغربی کنارے کے شہر رملہ میں فلسطینی اتھارٹی بین الاقوامی برادری کی مدد سے یہ ذمہ داری اٹھانے کے لیے تیار ہے۔