عمر گل اور سعید اجمل پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچز مقرر
عمر گل اور سعید اجمل کو بالترتیب فاسٹ بولنگ اور سپن بولنگ کوچ مقرر کیا گیا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بولرز عمر گل اور سعید اجمل کو بالترتیب فاسٹ بولنگ اور سپن بولنگ کا کوچ مقرر کر دیا گیا ہے۔
دونوں بولنگ کوچز کی ابتدائی اسائنمنٹس میں آسٹریلیا کے خلاف 14 دسمبر 2023 سے سات جنوری 2024 تک شیڈول ٹیسٹ سیریز اور نیوزی لینڈ کے خلاف 12 سے 21 جنوری 2024 تک ٹی 20 سیریز شامل ہیں۔
عمر گل اس سے قبل افغانستان کے خلاف تین میچوں کی ٹی 20 سیریز اور اس کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے دوران پاکستان مینز ٹیم کے بولنگ کوچ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
دونوں سابق کرکٹرز 2009 کا ٹی 20 ورلڈ کپ اور 2012 کا ایشیا کپ جیتنے والے سکواڈ میں شامل تھے۔
وہ گزشتہ پی ایس ایل سیزن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے بولنگ کوچ اور آئی سی سی مینز ٹی 20 کرکٹ ورلڈ کپ 2022 میں افغانستان کے بولنگ کوچ بھی رہ چکے ہیں۔
عمر گل نے 2003 میں اپنا انٹرنیشنل ڈیبیو کیا، انہوں نے 47 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 163 وکٹیں، 2003 اور 2016 کے درمیان 130 ون ڈے میچز میں 179 وکٹیں اور 60 ٹی 20 میچز میں 85 وکٹیں حاصل کیں۔
دوسری جانب سابق عالمی نمبر 1 ون ڈے بولر سعید اجمل سپن بولنگ کوچ کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ سعید اجمل نے 2008 میں اپنا بین الاقوامی ڈیبیو کیا، انہوں نے 35 ٹیسٹ، 113 ون ڈے اور 64 ٹی 20 میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے تینوں فارمیٹس میں 447 وکٹیں حاصل کیں۔
انہوں نے پی ایس ایل فرنچائز اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ سپن بولنگ کوچ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
عمر گل نے اپنے بیان میں کہا کہ ’میں پاکستانی ٹیم میں بطور بولنگ کوچ تقرری پر خوش ہوں، میں اسے اعزاز سمجھتا ہوں کہ مجھے چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹ ذکا اشرف نے پاکستان کرکٹ میں اہم کردار ادا کرنے کا موقع دیا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنی کوچنگ کی مہارت کی مدد سے پاکستان کی بولنگ کی صلاحیتوں کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔
سعید اجمل کا کہنا تھا کہ ’میں چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سپن بولنگ کوچ کے طور پر خدمات انجام دینے کا موقع فراہم کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے قومی ٹیم میں سپن بولنگ کے ٹیلنٹ کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرنے پر خوشی ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ میرے کیریئر اور کوچنگ کا تجربہ ٹیم کی سپن بولنگ کو بہتر کرنے میں مدد کرے گا۔‘